اہم خبریں

آئین کے تحت ہر ملزم کو فیئر ٹرائل کا حق ملنا چاہیے، پاکستان بار کونسلز

اسلام آباد (اے بی این نیوز    )پاکستان بار کونسلنے نو مئی کے واقعات کے دوران شہداء کی یادگاروں کی بے حرمتی کی شدید مذمت کرتے ہو ئے کہا کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023 کو قانونی طور پر نافذ کیا گیا ہے، عدالتی اصلاحات قانون کا نفاذ وکلا تنظیموں کا دو دہائیوں سے مطالبہ رہا ہے،وکلاء برادری اس اہم قانون سازی تحفظ کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی، نو مئی کے واقعات کے دوران شہداء کی یادگاروں کے بے حرمتی اور توڑپھوڑ کی مذمت کرتے ہیں، سیاسی احتجاج صرف پرامن طریقے سے کیا جانا چاہئے،کسی کو بھی اپنے ہاتھ میں قانون لینے کی اجازت نہیںپاکستان بار کونسل کا ایک مؤقف رہا ہے کہ کسی سویلین کا آرمی ایکٹ کے تحت ٹرائل نہیں ہونا چاہیے، آرمی ایکٹ کے تحت سویلین کے ٹرائل کے لیے تحمل اور انتہائی احتیاط کا مظاہرہ کیا جانا چاہیے، متعلقہ اتھارٹیز اس بات کو یقینی بنائیں کہ کسی بے گناہ کے خلاف کاروائی نہ ہو،اعلامیہ میں کہا گیا کہ آئین کے تحت ہر ملزم کو فیئر ٹرائل کا حق ملنا چاہیے، پاکستان بار کونسل ہر طرح کے تشدد اور دہشتگردی کے واقعات کی مذمت کرتی ہے،نو مئی کے واقعات کے ذمہ دار افراد کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جانی چاہیے، آئین کی بالادستی، جمہوری اداروں کی مضبوطی اور قانون کی حکمرانی پاکستان بار کا مطالبہ رہا ہے،پاکستان بار کونسل کسی بھی فرد کی غیر اخلاقی وڈیو لیک کرنے کی بھی شدید مذمت کرتی ہے،سپریم جوڈیشل کونسل میں ججز کے خلاف پاکستان بار کونسل کے ریفرنس پر قانون کے مطابق کاروائی کی جائے، جن ججز کے خلاف ریفرنسز زیر التوا ہیں ان میں سے کچھ میرٹ پر مقدمات کا فیصلہ کرنے کے بجائے اپنے حق میں بولنے والے وکلاء کو خوش کرنے میں مصروف ہیں۔

متعلقہ خبریں