وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ33 افراد کو ملٹری کورٹس کے حوالے کیا ،دیگر افراد کا کیس متعلقہ عدالتوں میں ہی چلے گا، 88 مقدمات انسداد دہشت گردی کے دفعات کے تحت درج ہوئے، 6 مقدمات کا ٹرائل ملٹری کورٹس میں ہوسکتا ہے۔تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ملک میں انتشار پھیلانے کی کوشش کی گئی، 25 مئی کو بھی اسلام آباد کے گھیراؤ کا منصوبہ بنایا گیا،حساس اداروں کے افسران پر الزامات لگائے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ وفاق پر چڑھائی کا پروگرام بنایا گیا اور لوگوں کو پیٹرول بم بنانے کی تربیت دی گئی۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان ایک فتنے کا ہے، عوام نے اس کا ادراک نہ کیا تو حادثے کا شکار ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ 9 مئی کو 499 مقدمات درج ہوئے جن میں سے 88 مقدمات انسداد دہشت گردی کے دفعات شامل ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مختلف مقدمات میں 5 ہزار 536 افراد کو گرفتار کیا گیا ،معمولی نوعیت کے مقدمات کے ملزمان کو رہا کردیا انہوں نے کہا کہ جب انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت 3944 افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں سے پنجاب سے 2588 اور خیبرپختونخوا سے 1099 افراد گرفتار کیے گئے ہیں ۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اب تک خیبرپختونخوا سے 14 اور پنجاب سے 19 افراد کو ملٹری کورٹس کے حوالے کیا گیا جبکہ دیگر افراد کا کیس متعلقہ عدالتوں میں ہی چلے گا۔
