اسلام آباد ( نیوزڈیسک) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ رواں سال معاشی طور پر سخت ترین رہا، 2023بھی ایک مشکل سال قرار دیا جارہا ہے ، ہمیں اور زیادہ محتاط ہوکر چلنے کی ضرورت ہے ۔ہم پاکستان اور معیشت کی مرمت کررہے ہیں جبکہ عمران خان صبح و شام لوگوں میں مایوسیاں پھیلا رہے ہیں، پی ٹی آئی اور عمران خان اس وقت مسلسل پاکستان کو ٹارگٹ کررہے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کو توہین عدالت میں نااہل کردیا جاتا ہے، عمران نیازی خاتون جج کی توہین کرتا ہے ،اس کو استثنیٰ حاصل ہے، پنجاب کے عوام نے مسلم لیگ ن کو مینڈیٹ دیا مگر عثمان بزدار کی صورت میں پنجاب کو سزا دی گئی ، عمران خان آئین و قانون کو روندتے ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلے پر 7ماہ تک عمرا ن خان اور عثمان بزدار نے عمل نہیں کیا۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس سال میں ناکام ،نااہل وزیراعظم کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے فارغ کیا گیا ، عمران نیازی کو ثاقب نثار کے ذریعے این آر او حاصل ہوا۔انہوں نے تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کو توہین عدالت میں نااہل کردیا جاتا ہے، عمران نیازی خاتون جج کی توہین کرتا ہے ،اس کو استثنیٰ حاصل ہے، عمران خان نے گزشتہ 4 سال اس ملک کا پروٹوکول انجوائے کیا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب کے عوام نے مسلم لیگ ن کو مینڈیٹ دیا ، عثمان بزدار کی صورت میں پنجاب کو سزا دی گئی ، عمران خان آئین و قانون کو روندتے ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلے پر 7ماہ تک عمرا ن خان اور عثمان بزدار نے عمل نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان اور معیشت کی مرمت کررہے ہیں جبکہ عمران خان صبح و شام لوگوں میں مایوسیاں پھیلا رہے ہیں، پی ٹی آئی اور عمران خان اس وقت مسلسل پاکستان کو ٹارگٹ کررہے ہیں۔وفاقی وزیر کاکہنا تھا کہ رواں سال معاشی طور پر سخت ترین رہا، ہماری معیشت تیزی کے ساتھ زوال کی طرف جارہی تھی، ہم مشکل فیصلے کریں گے اور پاکستان کو بحران سے نکالیں گے ، اگست 2023میں اسمبلیوں کی مدت مکمل ہوتی ہے ، ہم اس وقت ایک پل صراط سے گزر رہے ہیں، ہم پاکستان کو ایک شخص کی ضد کی بھینٹ نہیں چڑھا سکتے۔احسن اقبال نے مزید کہا کہ گزشتہ حکومت نے پاکستان کے ترقیاتی بجٹ کو لپیٹ کر پٹرول اور ڈیزل کی سبسڈی میں ڈال دیا گیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان نے ترقی کرنی ہے تو پاکستان میں انتہا پسندی کے لئے کوئی گنجائش نہیں، پاکستان میں دہشتگردی کے لئے کوئی گنجائش نہیں اور پاکستان ہے تو ہماری سیاست ہے ،ہماری شناخت ہے۔احسن اقبال نے مزید کہا کہ ہم ایک دوراہے پر کھڑے ہیں، 2018 کے بعد پاکستان کی مشکلات میں اضافہ ہوا، اگر ہم بھی سیاسی فیصلے کریں تو ایسا گڑھا کھود کر جائیں گے جس سے نکلنا مشکل ہوگا۔
