اہم خبریں

پنجاب حکومت

سرکاری وفوجی املاک پر حملے کرنیوالے زمان پارک میں چھپے ہیں، پنجاب حکومت کا حوالے کرنے کا انتباہ

لاہور(نیوزڈیسک) نگراں وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آرمی تنصیبات پر حملہ کرنیوالے 30 سے 40 افراد زمان پارک میں موجود ہیں۔پنجاب کے نگراں وزیر اطلاعات عامر میر نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان ایک سال سے فوج اور اس کی قیادت کیخلاف ہرزہ سرائی کر رہے ہیں۔ تحریک انصاف غیر ریاستی عناصر کا روپ دھار رہی ہے۔وزیر اطلاعات پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہےعمران خان کےلیےملک میں کوئی قانون نہیں ہے۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔ حملوں میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ خفیہ اطلاعات ہیں کہ آرمی تنصیبات پرحملہ کرنے والے 30 سے 40 افراد زمان پارک میں ہیں۔ پی ٹی آئی قیادت 24 گھنٹےمیں ان دہشتگردوں کوقانون کےحوالےکرے۔ جناح ہاؤس پرحملےکےدوران شرپسند زمان پارک سےرابطےمیں تھے۔ دہشتگردوں کا ٹرائل فوجی عدالت میں کرنے کا فیصلہ ہوگیا ہے۔ پنجاب کے نگران وزیر اطلاعات عامر میرکا کہنا ہےکہ انٹیلی جنس اطلاع ہےکہ آرمی تنصیبات پر حملہ کرنے والے 30 سے 40 دہشت گرد زمان پارک میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عامر میرکا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی سے درخواست ہے کہ 24 گھنٹے میں ان دہشت گردوں کو پنجاب پولیس کے حوالےکیا جائے ورنہ قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔عامر میرکا کہنا تھا کہ فیصلہ ہوگیا ہےکہ دہشت گردوں کا ٹرائل فوجی عدالت میں ہوگا، 3400 ملزمان گرفتار ہوچکے ہیں، 254 مقدمات درج ہیں، شناخت کا عمل جاری ہے۔نگران وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے شرپسندوں کے خلاف پولیس کے بندھے ہاتھوں کو کھول دیا ہے، اب کسی نے ریاست کی رٹ چیلنج کی تو یاد رکھیں فواد چوہدری سے زیادہ تیز دوڑ لگانا پڑےگی، پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والی خواتین دہشت گردی کے لیے اکسانے میں مردوں سے بھی آگے ہیں، پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے شرپسندوں نے ملٹری تنصیبات پر حملےکیے، ان واقعات کی منصوبہ بندی پہلے سےکی گئی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ایک نان اسٹیٹ ایکٹر کاروپ دھارتی جارہی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی نےگرفتاری سے پہلے دھمکی آمیز بیان دیا تھا، وہ ایک برس سے فوج اور اس کی قیادت کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے چلے آرہے تھے، نگران حکومت نے زیرو ٹالرنس پالیسی اپنانےکا فیصلہ کیا ہے، حملہ آسانی سے روکا جا سکتا تھا لیکن پولیس کو اسلحہ استعمال کرنے کی اجازت نہیں تھی، نگران حکومت نہیں چاہتی تھی کہ لاشیں گریں، اب پنجاب پولیس کو فری ہینڈ دے دیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں