اسلام آباد ( اے بی این نیوز )پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ میں ملوث ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشن روکنے کا حکم دے دیا جبکہ سپریم کورٹ کے پرنسپل اکاؤنٹنگ افسر (رجسٹرار)کو پیش ہونے کاایک اور موقع دے دیا اور آئندہ نہ آنے کی صورت میں وارنٹ اور سمن جاری کرنے فیصلہ بھی کرلیا، کمیٹی میں صدر،وزیراعظم، وزراء، بیوروکریٹس، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اور ججوں کی تنخواہوں کی تفصیلات بھی پیش کردی گئیںپارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین نور عالم خان کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں سپریم کورٹ سے متعلق اپروپری ایشن اکاؤنٹس کا جائزہ لیاجانا تھا تاہم سپریم کورٹ کے پرنسپل اکاؤنٹنگ افسر (رجسٹرار) کمیٹی اجلاس میں شریک نہ ہوئے جبکہ اٹارنی جنرل،سیکرٹری خزانہ اور سیکرٹری قانون اجلاس میں شریک ہوئے،نور عالم خان نے کہا پرنسپل اکاؤنٹنگ افسر کو اپنی گپ شپ کے لئے نہیں بلاتا، یہ ایسا ادارہ ہے جس میں روپیہ تو چھوڑ دیں،آنہ بھی غلط نہیں ہونا چاہئے،سپریم کورٹ کے رجسٹرار کا خط اسپیکر کو بھجوایا ہےکہ اس پر لیگل رائے چاہئے،ہم انہیں ایک اور موقع دیتے ہیں، آئندہ اجلاس میں نہیں آئے تو ہم نے وارنٹ گرفتاری اور سمن دونوں جاری کرنے ہیں،اسٹیٹ بینک کے گورنرڈیم فنڈ اکاؤنٹس کی تفصیلات آڈیٹر جنرل کو فراہم کریںنور عالم خان نے کہا کہ 9 مئی کو ایک واقعہ ہوا اس میں کچھ ایسے لوگ ملوث تھےجوریٹائرڈ تھے، جو بھی ریاست مخالف جاتا ہے اس کی اس کی پنشن اور مراعات روکنی چاہئیں، جو لڑکے جلاؤ گھیراؤ میں ملوث ہوتے ہیں،ان کے کریکٹر سرٹیفکیٹ میں لکھا جائے،کور کمانڈر کے گھر پر حملے کوکیوں نہیں روکا گیا، حملے میں ملوث افراد کے خلاف ایکشن لیا جائے،اجلاس کے دوران نور عالم خان نےکہا کہ تنخواہوں کی تفصیل بھی آگئی ہے،صدر کی گراس سیلری 8 لاکھ 96ہزار 550 روپے ہے،وزیراعظم کی تنخواہ 2 لاکھ ایک ہزار 574 روپے ، فیڈرل منسٹر کی تین لاکھ38 ہزار 125 روپےہے،ممبر اسمبلی کی ایک لاکھ 88 ہزار روپے تنخواہ ہے،سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی تنخواہ 15 لاکھ 27 ہزار 399 روپے ہے،سپریم کورٹ کے جج کی تنخواہ 14 لاکھ 70 ہزار 711 روپے ہے، گریڈ 22 کے افسر کی تنخواہ 5 لاکھ 91 ہزار 475روپے ہے، یہ خالی گراس سیلری ہے، کمیٹی نے تنخواہوں کے علاوہ ملنے مراعات کی تفصیلات بھی مانگ لیں۔