اہم خبریں

پاکستان کی پہلی کلاؤڈ پالیسی عملی اقدامات کے مراحل میں ہے،فاقی وزیر سید امین الحق

اسلام آباد( نیوز ڈیسک )فاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجیز و ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق نیکہا ہے کہ پاکستان کی پہلی کلاؤڈ پالیسی عملی اقدامات کے مراحل میں ہے، مصنوعی دانش اور فری لانسرز پالیسی پر متعلقہ فریقوں سے مشاورت جاری ہے۔ جمعرات کو سال 2022 میں وزارت آئی ٹی کی کارکردگی کے حوالے سے بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن اور اس سے منسلک اداروں کی سالانہ کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو کوئی دوسری وزارت یا محکمہ اس سے قریب تر بھی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پہلی کلاؤڈ پالیسی کی فروری 2022 میں کابینہ نے منظوری دی، اب عملی اقدامات کے مراحل میں ہے۔انہوں نے کہا کہ پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل اور ڈیجیٹل پاکستان پالیسی 2023 کابینہ سے منظوری کیلئے بھیجی گئی ہیں، مصنوعی دانش پالیسی، فری لانسرز پالیسی نظر ثانی اور جائزے کیلئے متعلقہ اداروں اور سٹیک ہولڈرز کو بھیجی گئی ہیں۔بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن کے اقدامات، پالیسیوں اور پسماندہ علاقوں میں شروع کئے گئے براڈ بینڈ منصوبوں کی بدولت سال 2022 میں انٹرنیٹ صارفین کی تعداد، ایک کروڑ 12 لاکھ 70 ہزار کے اضافے کے ساتھ 11 کروڑ 26 لاکھ، 80 ہزار سے بڑھ کر 12 کروڑ 40 لاکھ، 52 ہزار تک جاپہنچی ہے۔موبائل فون کی زیر استعمال سمز کی تعداد 19 کروڑ 40 لاکھ تک پہنچ گئی جبکہ گذشتہ سال یہ تعداد 18 کروڑ تھی۔تھری اور فور جی صارفین کی تعداد 12 کروڑ 10 لاکھ تک جاپہنچی ہے۔ گزشتہ سال یہ تعداد 10 کروڑ سے کچھ زائد تھی۔ٹیلی کام سیکٹر میں سرمایہ کاری 6 اعشاریہ 6 فیصد اضافے کے ساتھ 694 ارب روپے ریکارڈ کی گئی ہے۔موبائل فونز اور اسمارٹ ڈیوائسز کی تیاری کی مد میں ایک کروڑ 97 لاکھ یونٹس مقامی سطح پر تیار کئے گئے جس سے ان ڈیوائسز کی امپورٹ ایک کروڑ 2 لاکھ 60 ہزار سے کم ہوکر 13 لاکھ 70 ہزار کی ریکارڈ سطح پر آگئی ہے۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ یونیورسل سروس فنڈ کے تحت سال 2022 میں مجموعی طور پر 35 ارب روپے مالیت سے براڈ بینڈ اور آپٹیکل فائبر کیبل کے 25 نئے منصوبوں کا آغاز کیا گیا۔پہلے سے جاری 10 ارب روپے مالیت کے 21 منصوبے مکمل کئے گئے جس سے 44 لاکھ 68 ہزار 174 افراد کو براڈ بینڈ سروسز میسر آئیں۔2،967 گاؤں دیہاتوں اور 332 یونین کونسلوں کیلئے 483 نئے موبائل ٹاورز لگائے گئے۔ 3 ہزار کلومیٹر آپٹیکل فائبر کیبل بچھائی گئی۔ 155 کلومیٹر سے زائد ہائی ویز پر بلاتعطل نیٹ ورکنگ فراہمی یقینی بنائی گئی۔ بریفنگ میں مزید کہا گیا کہ پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ میں سال 2022 کے دوران 1638 نئی آئی ٹی کمپنیوں نے رجسٹریشن حاصل کی۔761 کال سینٹرز اور 1463 فری لانسرز نے بورڈ میں رجسٹریشن کروائی۔ملک کے مختلف اضلاع میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت 15 نئے سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس قائم کئے گئے۔اسلام آباد اور کراچی میں مجموعی طور پر 60 ارب روپے مالیت سے اسٹیٹ آف دی آرٹ انفارمیشن ٹیکنالوجی پارکس کا سنگ بنیاد رکھا گیا، یہ دونوں پراجیکٹس 3 سال کی قلیل مدت میں مکمل کئے جائیں گے۔آئی سی ٹی ایکسپورٹ جنوری تا نومبر 2022 تک 2 ارب 38 کروڑ 90 لاکھ ڈالرز رہی، دسسمبر کے فیگرز جنوری کے آخر تک آئیں گے۔ گزشتہ سال اسی عرصے کے دوران یہ حجم 2 ارب 19 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز تھا۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ اگنائٹ کے تحت ڈی جی اسکلز 2 پروگرامز کے تحت فری لانسنگ کورس کیلئے 30 لاکھ افراد نے رجسٹریشن کروائی، جو ہدف سے 75 فیصد زائد ہے، صرف سال 2022 میں رجسٹریشن کروانے والوں کی تعداد 8 لاکھ 33 ہزار ہے۔ڈی جی اسکلز سے تربیت یافتہ فری لانسرز نے جون 2022 تک 290 ملین ڈالرز کی خطیر رقم کماکر ملکی زرمبادلہ میں اضافے کیا۔حیدرآباد میں ملک کے چھٹے اور فیصل آباد میں ساتویں اسٹیٹ آف دی آرٹ نینشل انکوبیشن سینٹر کا قیام کیا گیا۔ملک میں قائم نینشنل انکوبیشن سینٹرز کے اسٹارٹ اپس نے اپنے منفرد پراجیکٹس کی بدولت اس سال 20 ملین ڈالرز کے فنڈز مختلف ذرائع سے حاصل کئے۔وزارت آئی ٹی کے فنڈز سے شروع کردہ نیشنل فری لانس ٹریننگ پروگرام کے تحت ملک بھر میں 20 ٹریننگ سینٹرز قائم کئے گئے۔ 8 ہزار 647 گریجویٹس کو آئی ٹی کے عالمی کورسز کی تربیت فراہم کی گئی، اور ان طلبہ نے تربیت کے بعد فری لانسنگ کے ذریعے 23 ملین ڈالرز کما کر ملک کی معیشت میں اپنا کردار ادا کیا۔ان مراکز سیجون 2023 تک مزید 7 ہزار گریجویٹس کی تربیت مکمل کرلی جائے گی۔بریفنگ کے مطابق این ٹی سی کے تحت عالمی ہیلپ لائن 911 طرز پر پہل کے نام سے پہلی ایمرجنسی ہیلپ لائن سروسز کا آغاز کردیا گیا ہے۔اس نمبر کے ذریعے فائر بریگیڈ، پولیس ہیلپ، طبی امداد، موٹر وے پولیسنگ اور ڈیزاسٹر ریکوری ون ونڈو آپریشن کے ذریعے فراہم کی جارہی ہے۔911 ایمرجسی ہیلپ لائن پر 300 کال سینٹر آفیسرز آزاد کشمیر و گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔این ٹی سی کے مجوزہ منصوبوں کے تحت کراچی سے گوادر کے درمیان زیر سمندر سب میرین کیبل بچھانے کا منصوبہ انشاٗ اللہ آئندہ سال شروع کردیا جائے گا۔کراچی میں انٹرنیٹ/ کلاؤڈ ایکسچینج پوائنٹ کا قیام کیا جائے گا۔این ٹی سی ڈیٹا سینٹر اسلام آباد میں سکیورٹی آپریشن سینٹر قائم کیا جائے گا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ ورچوئل یونیورسٹی ڈی جی سکلز پروگرامز کے ذریعے 7 لاکھ افراد کو آن لائن ٹریننگ فراہم کی گئی۔اسی پروگرام کے تحت جنوبی بلوچستان کے شہروں، خضدار، تربت اور گوادر کے 7500 افراد کو تربیت فراہم کی گئی۔خواتین کو اعلیٰ تعلیم کی فراہمی کیلئے بلوچستان کے علاقوں لورالائی، مستونگ اور ژوب میں تعلیم فاؤنڈیشن کے تعاون سے ورچوئل یونیورسٹی کے 3 نجی ورچوئل کیمپس قائم کئے گئے۔بریفنگ میں مزید کہا گیا کہ این آئی ٹی بی کے تحت مختلف اداروں، محکموں اور وزارتوں کیلئے 31 ویب پورٹلز، ڈیش بورڈز اور ایپلی کیشنز بنائی گئیں۔وفاقی کابینہ کی طرز پر سندھ کابینہ کو بھی ای ٹیبلیٹ پر منتقل کردیا گیا ہے۔حالیہ بدترین سیلاب کے دوران، این ڈی ایم اے اور تمام پی ڈی ایم ایز کیلئے پورٹل بنائے گئے۔پرائم منسٹر ریلیف فنڈ ڈویلپمنٹ آف پیمنٹ گیٹ وے بنایا گیا۔

متعلقہ خبریں