اہم خبریں

پاناما میں 450 لوگوں کا نام تھا، ہتھوڑے والوں نے باقی لوگوں کو کیوں نہیں بلایا؟جاوید لطیف

اسلام آباد(نیوزڈیسک)وفاقی وزیر اور رہنما مسلم لیگ (ن) میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ پارلیمان کے سامنے کبھی بندوق تو کبھی ہتھوڑے والا کھڑا ہوجاتا ہے۔ قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے میاں جاوید لطیف نے کہا کہ اس وقت دو ادارے آمنے سامنے ہیں، سیاستدانوں کو تو بلی چڑھایا جاتا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمان کو ہمیشہ ہتھوڑے اور بندوق سے ڈراکر سمجھوتے کےلیے مجبور کیا جاتا ہے، آج الیکشن کمیشن نے اپنی آزادی کے لیے آواز اٹھائی، اگر پارلیمان الیکشن کمیشن کے پیچھے نہ کھڑی ہوئی تو حال جسٹس شوکت صدیقی اور وقار سیٹھ والا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ جلد ازجلد ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید، فرح گوگی، بشریٰ بی بی اور عمران خان سمیت جسٹس شوکت صدیقی کو بلائیں۔انہوںنے کہا کہ جسٹس شوکت نے جو کچھ فیض ، باجوہ اور ثاقب نثار کے حوالے سے کہا آپ انہیں کمیٹی میں بلائیں تو 70 فیصد آئینی معاملہ حل ہو جائے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاناما میں ساڑھے 400 لوگوں کا نام تھا، لیکن نوازشریف کو ٹارگٹ کرنا مقصود تھا، ہتھوڑے والوں نے باقی لوگوں کو کیوں نہیں بلایا۔وفاقی وزیرنے کہاکہ پانامہ کیس کے وقت پارلیمان کھڑی ہوتی تو جو 2017 میں ہوا تھا وہ کبھی نہ ہوتا اور اگر پارلیمان پنجاب میں آئین کو دوبارہ لکھے جانے پر بھی کھڑی ہوجاتی تو آج ایسا نہ ہوتا۔انہوں نے کہاکہ کمیٹی بلائے ہم ثابت کریں گے کہ جن کے نام ہم نے لیے وہ آئین سے ہٹ کر اپنا کردار ادا کررہے تھے، طاقتور کرسی پر بیٹھے لوگوں کے بچوں کے کرتوت پبلک کرنے چاہئے۔

https://youtu.be/6wJ7uWIYveE

متعلقہ خبریں