اسلام آباد( نیوزڈیسک)دنیا بھر میں خوراک کا بحران شدت اختیار کرگیا۔ عالمی ادارے فوڈ اینڈ ایگریکلچرل آرگنائزیشن کی جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ عالمی سطح پر خوراک کا شدید بحران سراٹھانے لگا ، کرونا وبا اورعالمی جنگوں کے باعث خوراک کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ دیکھنے میں آیا، کووڈ 19 کی وبا اور موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث بھی خوراک کا عالمی بحران پیدا ہوا ، رپورٹ کے مطابق مسلسل چوتھے سال متاثرہ افراد کی تعداد میں ہوشربا حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا،رپورٹ می کہا گیا کہ خوراک کا بحران مسلسل بڑھ رہا ہے۔ گزشتہ سال 58 ممالک میں کم از کم 25 کروڑ 80 لاکھ افراد کو خوراک کی عدم دستیابی کا سامنا رہا ۔خوراک کے بحران سے لوگوں کے روزگار اور کھانے پینے میں کمی کا سامنا کرنا پڑا، خراب صورتحال کے ممالک میں افغانستان، کانگو، شام،یمن، سوڈان اور ترقی پذیر ممالک جیسے نائیجریا اور پاکستان بھی شامل ہیں۔ خوراک کی کمی کے شکار افراد کی تعداد سے تشویشناک صورتحال سامنے آئی ہے، تخمینے کے مطابق موسمیاتی اثرات سے پاکستان میں گزشتہ سال شدید سیلابی صورتحال سے 3 کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر ہوئے۔عالمی طاقتیں اور دیگر ممالک کی حکومتیں خوراک کے بحران کی وجوہات کی روک تھام کیلئے فوری اقدامات اٹھائیں۔
