لاہور (نیوز ڈیسک) صوبائی وزیر تحفظ ماحول پنجاب محمد بشارت راجہ کی زیر صدارت سموگ کی روک تھام سے متعلق ایک اجلاس کے دوران گرین ایکشن پلان کے نفاذ کے لئے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا ہے۔ سیکرٹری تحفظ ماحول پنجاب عثمان علی خان، تحریک انصاف کے رہنما راجہ بہروز کمال اور ہاؤسنگ ماہرین نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں گرین ایکشن پلان کے تحت اس بات پر غور کیا گیا کہ لاہور میں زیادہ سے زیادہ پھلدار اور بڑے پتوں والے درخت لگائے جائیں۔ پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر گلبرگ مین بلیوارڈ پر نیم اور پھلدار پودے لگائے جائیں گے کیونکہ نیم کا درخت رات کو بھی آکسیجن پیدا کرتا ہے۔ اجلاس میں شریک ماہرین نے تجویز دی کہ نئے تعمیراتی منصوبوں میں سپیشل پلانٹیشن لازمی قرار دی جائے۔ چھتوں پر پودے لگانے اور لان بنانے کی حوصلہ افزائی کی جائے۔ اس موقع پر تجویز دی گئی کہ ہمسایہ ملک سے آلودگی کی آمد روکنے کیلئے لاہور کی سرحد پر جنگلات لگائے جائیں اور اس ضمن میں متعلقہ اداروں کو اعتماد میں لیا جائے۔ اجلاس میں ٹرانسپورٹ کی وکس VICSسرٹیفکیشن کو ٹوکن کی تجدید کے ساتھ مشروط کرنے پر بھی غور کیا گیا۔بشارت راجہ نے کہا کہ وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الہی کی خصوصی منظوری سے پنجاب حکومت نے صنعتی آلودگی پر کنٹرول کے لئے 2 ارب روپے مختص کئے ہیں۔ پنجاب حکومت الیکٹرک ٹرانسپورٹ چلانے کا فیصلہ کرچکی ہے لیکن مسئلے کے دیرپا حل کے لئے ہمیں کنٹرول ماڈ سے سپورٹ ماڈ کی طرف جانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ فصلی باقیات جلانے سے روکنے کا حل ہیپی سیڈر کی رعایتی نرخوں پر فراہمی ہے۔ مجوزہ سکیم کے تحت محکمہ زراعت ہیپی سیڈر کا 80 فیصد خرچہ خود برداشت کرے گا جبکہ کسان کو صرف 20 فیصد ادائیگی کرنا پڑے گی۔