اہم خبریں

ڈالر302 روپے تک پہنچنے کا خطرہ،پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچنے کیلئے آئی ایم ایف کیساتھ نیا معاہدہ کرنا پڑے گا، اکانومسٹ کی رپورٹ

اسلام آباد(نیوزڈیسک )پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچنے کیلئے عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کیساتھ نیا معاہدہ کرنا پڑے گا۔ ) اکانومسٹ انٹیلی جنس یونٹ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ، شرح سود مزید 2 فیصد بڑھنے اور 2025 میں ڈالر 302 روپے تک جانے کا امکان ہے، مہنگائی رواں سال 30.3 فیصد سے کم ہوکر اگلے سال 20.8 فیصد پر آجائے گی۔ ہم نیوز کے مطابق ممتاز جریدے اکانومسٹ کے انٹیلی جنس یونٹ نے سیاسی عدم استحکام، سیکیورٹی اور معاشی کمزوریاں پاکستان کے بڑے مسائل ہیں، عام انتخابات اکتوبر2023 میں ہونے کی توقع ہے، موجودہ حکومت مہنگائی اور ٹیکسوں کے بوجھ کی وجہ سے اپنی مقبولیت کھوچکی ہے لیکن موجودہ حکومت کے مدت پوری کرنے کا امکان ہے۔اکانومسٹ نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا کہ پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچنے کیلئے نیا آئی ایم ایف پروگرام کرنا پڑے گا۔2023 میں ڈالر 291 روپے اور 2025 میں 302 روپے تک جانے کا امکان ہے، اسی طرح 2024 سے2027 تک ڈالر کے مقابلے میں روپیہ کمزور رہے گا، شرح سود بھی مزید 2 فیصد بڑھ کر 23 فیصد تک ہونے کا امکان ہے۔ پاکستان کو چارسالوں میں 77.5 ارب ڈالر بیرونی قرض واپس کرنا ہے، رواں سال معاشی شرح نمو1.5 فیصد جبکہ آئندہ سال منفی0.2 فیصد رہنے کا امکان ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ رواں سال 30.3 فیصد سے کم ہوکر مہنگائی اگلے سال 20.8 فیصد پر آجائے گی۔ بےروزگاری 9.6 فیصد سے بڑھ کراگلے سال 9.9 فیصد تک ہو جائے گی۔ دوسری جانب گزشتہ ہفتہ کے دوران سرکاری اور کمرشل بینکوں کے زرمبادلہ کے ذخائر میں معمولی اضافہ کے بعد ملک کے مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر کی سطح 10ارب ڈالرز سے بڑھ گئی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق 20 اپریل کو ختم ہونے والے ہفتہ پر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر5 کروڑ 94 لاکھ ڈالرز اضافہ سے 10 ارب 2 کروڑ43 لاکھ ڈالرز کی سطح پر رہے، اس دوران مرکزی بینک کے ذخائر 3 کروڑ3 لاکھ ڈالرز اضافہ سے 4 ارب46 کروڑ28 لاکھ ڈالرز اور کمرشل بینکوں کے ذخائر 2 کروڑ 91 لاکھ ڈالرز اضافہ کے بعد 5 ارب 56 کروڑ15 لاکھ ڈالرز کی سطح پر ریکارڈ کئے گئے۔

متعلقہ خبریں