سوات(نیوز ڈیسک) انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی )خیبرپختونخوا اخترحیات گنڈاپور نے کہا کہ سوات میں دھماکا دہشت گردی نہیں، تھانے میں موجود بارودی مواد پھٹنے سے ہوا۔آج آئی جی خیبرپختونخوا اختر حیات گنڈا پور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکے میں 9 پولیس اہلکار اور 3 شہری جاں بحق ہوئے، دہشت گردی کے الزامات میں زیرحراست 5 قیدی بھی مارے گئے، دھماکے کی وجوہات میں غفلت اور دیگر پہلوؤں پر تفتیش جاری ہے۔دوسری جانب ڈی آئی جی سی ٹی ڈی خالد سہیل کا کہنا ہے کہ سی ٹی ڈی کبل میں 2 دھماکے ہوئے، تھانے میں اسلحہ اور مارٹر گولے بھی موجود تھے، ہوسکتا ہے مارٹرگولے پھٹنے سے دھماکے ہوئے ،تھانے کی عمارت پرانی تھی ، بیشتر دفاتر اوراہلکار نئی عمارت میں منتقل کردئیے گئے تھے ۔ سوات سی ٹی ڈی تھانہ دھماکے کی تحقیقات کے لیے 2 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ،سیکرٹری داخلہ عابد مجید اور ڈی آئی جی سپیشل برانچ شامل ،کمیٹی کو تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ پیش کرے گی ۔
