لاہور(نیوزڈیسک)آئی جی پنجاب ڈاکٹرعثمان نےپریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کچے کے علاقے میں دوران آپریشن 23 ہزار 500 ایکڑ علاقہ مکمل کلیئر کروالیا گیا۔ نگراں وزیراطلاعات عامر میر اور چیف سیکرٹری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان کا کہنا تھا کہ کہ عید پر کچے کے علاقے کا دورہ کرنا تھا لیکن جرائم پیشہ افراد نے پولیس پر 3 راکٹ فائر کیے ، جس کا پولیس نے جواں مردی سے مقابلہ کیا، راکٹ فائر کیے جانے کے بعد ایک دن قبل ہی کچے کا دورہ کرکے حالات کا جائزہ لیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ 15000 اسکوائر کلو میٹر کے علاقے کے اندر باز علاقوں میں پانی بڑھ جائے تو نوگو ایریا بنتا ہے ورنہ کوئی نوگو ایریا نہیں ہے۔ کوئی ایک انچ ایسی جگہ نہیں جہاں دشمن کا قبضہ ہو لیکن یہ ضرور ہوتا ہے کہ جرائم پیشہ افراد اپنا ٹھکانا تبدیل کرلیتے ہیں۔ مختلف مقامات سے فیس بک اور واٹس ایپ کے ذریعے اپنی ویڈیوز اپ لوڈ کرتے ہیں۔آئی جی پنجاب نے بتایا کہ ہم نے کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارمنٹ اور اسپیشل برانچ کے ساتھ آئی بی اور دیگر ایجنسیز کی مدد سے جو اطلاعات حاصل کیں ان سے پتا چلا کے جرائم پیشہ افراد کے تانے بانے علیحدگی پسند اور کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ بھی ملتے ہیں۔ دو تین دن پہلے سی ٹی ڈی نے کارروائی کی اس دوران دہشت گرد ہلاک ہوئے وہ خیبرپختون خوا اور پنجاب میں دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث تھے۔پولیس نے پہلے اپنی چوکیاں قائم کیں، ایک طرف رحیم یار خان دوسری طرف راجن پور اور گڈو بیراج تک کے علاقے میں آپریشن جاری ہے، 23 ہزار 500 ایکڑعلاقہ جمعرات کی شام تک مکمل کلیئر کروالیا جبکہ 12 ہزار اسکوائر کلو میٹر کا علاقہ چند دن میں کلیئر کروائیں گے، جس کے لئے مزید 11 ہزار 500 کی نفری درکار ہے۔ مزید دہشت گردوں سے مقابلہ متوقع ہے، اس جگہ سے 14 افراد کو گرفتار کیا اور تین ہلاک ہوئے۔ کلیئر کیے گئے علاقے میں جلد صحافی برادری کا دورہ کروایا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ اگر الیکشن کمیشن نے اجازت دی تو کچے کے علاقے میں ترقیاتی کام کروائیں گے، سڑکیں بنائیں گے تاکہ ڈاکو پانی آنے کے بعد کچے کے علاقے کا فائدہ نہ اٹھا سکیں۔ پختہ سڑکیں بنانے کا ارادہ ہے، دہشت گرد علیحدگی پسند جرائم پیشہ افراد اور اغواء برائے تاوان کرنے والے یہ اب وہاں ٹھکانے نہیں بن اسکتے، پچلے کچھ دن سے اغوا برائے تاوان کی کوئی واردات نہیں ہوئی۔
