کراچی (نیوز ڈیسک) کراچی کےعلاقے گلستان جوہرمیں گزشتہ روز پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہونیوالے نوجوان کے قتل کا مقدمہ مقتول کی والدہ کی مُدعیت درج کر لیا گیا ۔بدھ کو تفصیلات کے مطابق کراچی کےعلاقے گلستان جوہرمیں گزشتہ روزپولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے نوجوان کے قتل کا مقدمہ مقتول کی والدہ کی مُدعیت میں تھانہ شاہراہ فیصل میں درج کرلیا ہے۔گلستان جوہر میں ملینئیم مال کے پاس اشارے پر نہ رکنے والے موٹر سائیکل سوار نوجوان کو پولیس اہلکاروں نے تعاقب کے بعد عمارت میں گھس کر فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا۔ مقدمے کے مطابق میں اپنے بیٹے انور کے گھر واقعہ بشیر ویلیج گلشن اقبال پر موجود تھی کہ اسی دوران میری بیٹی حرا بلوچ نے فون پر اطلاع دی کہ عامرکو نعمان ایونیو میں کسی نے گولی مار کر زخمی کردیا ہے،عامر کو ایمبولینس کے ذریعے اسپتال روانہ کیا گیا، میں جناح اسپتال پہنچی، تو میرا بیٹا اسپتال کے بیڈ پر مردہ حالت میں پڑا تھا اور وہاں پر موجود کچھ لوگوں نے مجھے بتایا کہ دو موٹر سائیکلوں پرسوار 3 پولیس والوں نے عامر گو گولیاں ماری ہیں جس سے وہ ہلاک ہوگیا، ان لوگوں سے حمید اللہ کے بارے میں پوچھا جو میرے گھر سے اپنی چھوٹی بیٹی ساڑھے 3 سالہ کے ساتھ موٹر سائیکل پر عامر کے پیچھے بیٹھ کر گیا تھا،وہاں پرموجود کسی نے حمید اللہ سے میری فون پر بات کروائی اور حمید اللہ نے مجھے بتایا کہ میں اورعامر موٹر سائیکل پجب آلہ دین کہ یو ٹرن پر پہنچے اور یو ٹرن لیا، تو 2 موٹرسائیکلوں پر سوار 3 اہلکاروں نے ہمیں رکنے کا اشارہ کیا، عامر نے اشارہ نہیں دیکھا میں نے عامر کہا پولیس والے روک رہے ہیں اور عامر نہیں رکا اور نعمان ایونیو کی طرف جانے لگا اور کہنے لگا مجھے اپنے والد کے لئے بھائی کے گھر سے پانی اور دوا وغیرہ لینے کی جلدی ہے۔مزید کہا کہ عامرموٹر سائیکل چلا کر نعمان ایونیو کی طرف جاتا رہا اور وہ تینوں اہلکار اپنی موٹر سائیکل پر ہمارے پیچھے تعاقب میں لگ گئے، نعمان ایونیو کا گیٹ آگیا اور عامرموٹر سائیکل لے کر اندر داخل ہوگیا، تو بلاک E میں پولیس اہلکار پیچھا کرتے کرتے اندر داخل ہوئے موٹر سائیکل پارکنگ میں عامر نے اپنی موٹر سائیکل روکی اور لفٹ کی جانب جانے لگا، اسی دوران تینوں پولیس اہلکاروں نے اپنا آتشی اسلحہ استعمال کرتے ہوئے عامر پرفائرنگ کردی جس سے عامر فائرنگ سے زخمی ہوکر سیڑھیوں پر گرگیا، جن تین پولیس والوں نے فائرنگ کرکے عامر کو زخمی کیا تھا وہ موٹر سائیکل پر بیٹھ کر بھاگ گئےعامر پولیس والوں کی فائرنگ سے گولیاں لگنے سے زخمی ہوکرہلاک ہوگیا تھا۔ دوسری جانب پولیس کے مطابق ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کےمطابق عامر کو دو گولیاں لگیں، ایک گولی سینے کی بائیں اور دوسری دائیں پاؤں پر لگی جبکہ سینے پر لگنے والی گولی سے عامر کی موت واقعہ ہوئی ہے۔عامر کو اسپتال منتقل کرنے پر پولیس کی جانب سے تاخیر کی گئی، فائرنگ کے بعد پولیس اہلکار جائے وقوعہ پرعامر کے پاس موجود تھے لیکن عامر کی موت دو گولیاں لگنے کے بعد زیادہ خون بہنےکے باعث ہوئی۔
