اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر ہوا بازی و ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کا آئین سربلند ہو اور آئین کی صرف ایک شق نہیں بلکہ تمام شقوں پرعملدرآمد ہو، ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ ملک میں انتخابات اپنے وقت پر ہوں اور بیک وقت ہوں، کسی ایک صوبے میں یا دو صوبوں میں وفاق اور باقی صوبوں سے ہٹ کر انتخابات کرائے جاتے ہیں تو اس سے قومی وحدت کو شدید نقصان پہنچے گا اورملک پیچیدہ مسائل میں گھر جائے گا، اپنے نکتہ نظر سے معزز عدالت کو آگاہ کر دیا ہے۔آج سپریم کورٹ کے باہر وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، مشیر امور کشمیر قمر زمان کائرہ اور دیگر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج مختلف سیاسی جماعتوں اور اتحادی نمائندوں کے ہمراہ سپریم کورٹ کے بلانے پر آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں بعض فیصلوں پر سخت تحفظات اور اعتراضات تھے اس کے باوجود ملک کے وسیع تر مفاد اور آئین کی سربلندی کیلئے ہم سب یہاں عدالت میں حاضر ہوئے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ آئین کی صرف ایک شق نہیں بلکہ تمام شقوں پرعمل کیا جائے اور ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ ملک میں انتخابات اپنے وقت پر ہوں اور بیک وقت ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چار وفاقی اکائیوں پر مشتمل ریاست ہے اور کسی ایک صوبے یا دو صوبوں میں وفاق اور باقی صوبوں سے ہٹ کر انتخابات کرائے جاتے ہیں تو اس سے قومی وحدت کو شدید نقصان پہنچے گا اورملک پیچیدہ مسائل میں گھر جائے گا۔ خواجہ سعد رفیق نے یہ بھی کہا کہ آئین، عدالت اور پارلیمان کسی کی بھی توہین نہیں ہونی چاہیئے،پاکستان کی سول سوسائٹی اور اب الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بھی تحریری طور پر یہ کہہ دیا ہے اور ہم نے بھی اپنا نکتہ نظر پیش کیا ہے۔
