اہم خبریں

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے عید کے بعد سپریم کورٹ کے آڈٹ سےمتعلق معاملے پر اجلاس بلانے کا فیصلہ کرلیا

اسلام آباد (اے بی این نیوز    )پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے عید کے بعد سپریم کورٹ کے آڈٹ سےمتعلق معاملے پر اجلاس بلانے کا فیصلہ کرلیاجس میں سپریم کورٹ کے پرنسپل اکاؤنٹنگ آفیسر کو بھی بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے،کمیٹی نے گاڑیوں کی ناقص کوالٹی کے معاملے پر کمپنیوں اور وزارت صنعت و پیداوار حکام کو بھی طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے،اجلاس میں اسلام آباد کے سیکٹر جی 6 آبپارہ میں 166 سرکاری گھروں پر پولیس اہلکاروں کے غیر قانونی قبضے کا انکشاف بھی ہوا ہےپارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں وزارت بین الصوبائی رابطہ اور وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس سے متعلق سال2021-22 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا،اجلاس کے دوران چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ چیئرمین سی ڈی اےکو ججز جنرلز بیوروکریٹس، وزیراعظم او پارلیمنٹیرینز کو ملنے والے پلاٹس کی تفصیلات بارے لکھا تھا،چیئرمین سی ڈی اے نے کیوں نہیں ہمیں معلومات فراہم کیں، ہم چاہتے ہیں احتساب صحیح طرح ہو،چیئرمین کمیٹی نے اسٹاف کو ہدایت کی کہ عید کے بعد سپریم کورٹ کے آڈٹ سے متعلق میٹنگ رکھیں،وہ دس سال سے آڈٹ نہیں کروا رہے،سپریم کورٹ کے پرنسپل اکاؤنٹنگ آفیسر کو بھی بلائیں کہ وہ کیوں آڈٹ نہیں کروا رہے،اجلاس میں گاڑیوں کی ناقص کوالٹی کا معاملہ بھی زیر بحث آیا، نور عالم خان نے کہا کہ میرے ایک بھائی کو ہٹ کیا گیا وہ شہید ہوئے، وہ ایک غریب بندہ تھا، مفتی عبدالشکور کی گاڑی کا ایئر بیگ نہیں کھلا،ڈالے پھر رہے ہوتے ہیں ایک عجیب سے ماحول بنا ہوتا ہے، یہاں پر ڈالے شو آف کے لے لئے پیچھے پھرواتے ہیں،کون سے قانون کے تحت وہ یہ کرتے ہیں، آئی جی کو بتا دیں ہم ان چیزوں کو برداشت نہیں کریں گےآڈٹ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ اسلام آباد کے سیکٹر جی 6آبپارہ میں2007 سے166گھر پولیس کے غیر قانونی قبضے میں ہیں,چیئرمین کمیٹی نے گھر خالی کرانے کے لئے آئی جی اسلام آباد پولیس کو خط لکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی اسلام آباد پندرہ دن بعد گھر خالی کراکے رپورٹ دیں، کمیٹی کی گھر خالی نہ کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی ہدایت بھی کی،کمیٹی نے فیڈرل لاجز کو غیر قانونی طور رہائش پذیر لوگوں سےخالی کرانے کی ہدایت بھی کی۔

 

متعلقہ خبریں