اہم خبریں

پاکستان اورازبکستان کے مابین ترجیحی تجارت کے معاہدے سمیت مفاہمت کی 9 دستاویزات پردستخط

اسلام آبا(نیوز ڈیسک )پاکستان اورازبکستان نے ترجیحی تجارت کے معاہدے سمیت مفاہمت کی 9 دستاویزات پردستخط کردئیے۔ معاہدوں اورمفاہمت کی دستاویزات پردستخطوں کی تقریب پیرکویہاں منعقد ہوئی، وزیرتجارت سید نویدقمر اورازبکستان کے نائب وزیراعظم جمشید عبدالحکیمووچ نے معاہدوں پردستخط کئے۔ دستخطوں کے اجلاس کی مشترکہ صدارت وزیرتجارت سید نوید قمر اور ازبک نائب وزیراعظم نے کی۔اجلاس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان شروع کیے گئے اقدامات کی پیروی اور تجارتی حجم کو ایک ارب ڈالر تک بڑھانے کے لیے ایکشن پلان تیار کرنا تھا۔ فریقین نے مندرجہ ذیل نکات اور ازبکستان کی طرف سے تجویز کردہ مشترکہ ایکشن پلان پر اتفاق کیا۔معاہدے کے تحت یکم فروری 2023 سے پاک-ازبکستان ترجیحی تجارتی معاہدے کا نفاذ ہوجائیگا، ازبکستان کی طرف سے جنوری 2023 میں داخلی رسمی کارروائیاں مکمل ہو جائیں گی جبکہ پاکستان کی طرف سے پہلے ہی انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔ فریقین نے دونوں ممالک کی کاروباری برادریوں کے لیے آگاہی سیشن شروع کرنے پر اتفاق کیا۔ مفاہمت کی دستاویزات کے مطابق ازبکستان اور پاکستان کے درمیان ٹرانزٹ ٹریڈ کے معاہدے پر عمل درآمد کا آغاز کیا جائیگا، فروری 2023 میں ازبکستان کی جانب سے قواعد کی تفصیلات فراہم کی جائیں گی۔اجلاس میں پاکستان اورازبکستان کے ٹرانسپورٹرز کو درپیش مسائل پر قابو پانے کے لیے فریقین نے افغانستان کے ساتھ تمام مسائل اٹھانے پر اتفاق کیا، اورفیصلہ کیاگیاکہ ایک مشترکہ ایجنڈے کو حتمی شکل دینے کے بعد جنوری 2023 کے آخری ہفتے میں کابل کا مشترکہ دورہ کیا جائے گا اورافغان حکام کے ساتھ معاملات طے کئے جائیں گے۔ فریقین نے افغانستان کے راستے ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے مشترکہ حکمت عملی بنانے پر اتفاق کیا۔ افغانستان میں سڑک کے بنیادی ڈھانچے کی دیکھ بھال کے لیے مشترکہ فنڈ ومیکانزم سمیت ٹرانزٹ اور تجارتی فریم ورک پر علاقائی مفاہمت تیار کی جائے گی۔ ازبکستان نے 2023 میں ازبکستان کے ڈبلیو ٹی او کا رکن بننے کی اطلاع دی۔ ازبکستان کی جانب سے کراچی اور گوادر میں ازبک کارگو کے لیے آف ڈاک ٹرمینل کی درخواست کی گئی، پاکستان کی جانب سے اس حوالہ سے مکمل سہولت کی پیشکش کی گئی۔ فریقین نے دونوں ممالک میں تجارتی نمائشیں منعقد کرانے اور ای کامرس تعاون کے لیے حکمت عملی تیار کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ فریقین نے ترجیحی بنیادوں پر ایس پی ایس اقدامات کے لیے مفاہمت کی دستاویز کو حتمی شکل دینے پر اتفاق کیا۔ ازبکستان کی طرف سے پاکستان کو ترمذ اکنامک زون اور پیش کردہ مراعات کے بارے میں آگاہ کیا گیا، پاکستان کی جانب سے کاروباری برادری تک معلومات فراہم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔قبل ازیں ازبکستان کے نائب وزیراعظم پیرکو سرکاری دورے پر پاکستان پہنچے، وزیر تجارت سید نوید قمر نے ازبک نائب وزیراعظم کا خصوصی طیارے کے ذریعے اسلام آباد پہنچنے پر استقبال کیا۔ سید نوید قمر نے معزز مہمان کے اعزاز میں گلدستے پیش کیے۔ اس دورے کے دوران اعلیٰ سطحی ازبک وفد وزیراعظم شہباز شریف سمیت اہم سرکاری شخصیات سے ملاقات کرے گا ۔

متعلقہ خبریں