اسلام ااباد ( اے بی این نیوز )وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا ،اجلاس 2 گھنٹے تک جاری رہا،اجلاس میں چار۔ تین کے تناسب سے آنے والے عدالتی حکم اور چارمعزز جج صاحبان کے تفصیلی فیصلے پر غور کیا گیا،دوران اجلاس 6 اپریل 2023 کو قومی اسمبلی کی منظور کردہ قرار داد پر تفصیلی مشاورت کی گئی وزیرقانون سینیٹر اعظم نزیر تارڑ نے اجلاس کو مختلف آئنی وقانونی امور پر بریفنگ دیوزیرقانون سینیٹر اعظم نزیر تارڑ نے کابینہ ارکان کے سوالات کے جواب دئیےکابینہ نے تمام پہلوؤں کا بغور جائزہ لیا اور تفصیلی مشاورت کی گئی، کابینہ نے وزارت خزانہ کو ہدایت کی کہ وزارت قانون کی مشاورت سے اس معاملے میں پارلیمان سے راہنمائی حاصل کی جائے،پارلیمان سے راہنمائی حاصل کرنے کے لئے طریقہ کار اور ضابطہ کے مطابق سمری تیار کی جائے، کابینہ کی وزارت خزانہ کو کل کابینہ کے اجلاس میں سمری پیش کرنے کی بھی ہدایت، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہکابینہ کا اجلاس 10 اپریل 2023 کو دوبارہ بلایا جائے،کابینہ اجلاس میں مستقبل کی حکمت عملی سے متعلق فیصلہ کیاجاسکے گا،وزراء نے صدر کو آئین اور منصب کے بجائے تحریک انصاف کے مفادات کا محافظ قرار دیدیا پنجاب کے عام انتخابات کے لیے فنڈز کی منظوری کا معاملہ پیر کو ہونے والے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس پر چھوڑ دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پنجاب میں انتخابات کے لیے وزارت خزانہ کو 21 ارب روپے الیکشن کمیشن کو دینے کا حکم دیا تھا اور الیکشن کمیشن کو ہدایت کی تھی 11 اپریل تک رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جائے ۔وزیراعظم نے ویڈیو لنک پر وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کی جبکہ بیشتر کابینہ اراکین بھی ویڈیولنک پر ہی اجلاس میں شریک ہوئے ۔اجلاس میں وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ، ساجد طوری، وزیراعظم کے مشیر امیر مقام، وزیر ہاؤسنگ مولانا عبدالواسع، وزیرمملکت ہاشم نوتیزئی وزیراعظم ہاؤس میں اجلاس میں شریک ہوئے۔وفاقی وزراء سردار ایاز صادق، سعدرفیق سمیت کابینہ کے چند اراکین ماڈل ٹاؤن لاہور سے اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے جبکہ اجلاس میں حکومت کی قانونی ٹیم بھی شریک ہوئی اور اہم نوعیت کے امور پرغور وخوض کیا گیا۔ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے ملکی سیاسی و معاشی صورتحال کا جائزہ لیا اور صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجربل واپس بھجوائے جانے پربھی غور کیا گیا ۔کابینہ اراکین نے رائے دی کہ صدر عارف علوی کے حوالے سے حکومت سخت رویہ اختیار کرے۔ اجلاس میں پارلیمنٹ کی بالادستی یقینی بنانے کیلئے کسی بھی دباؤ میں نہ آنے کا عزم بھی کیا گیا۔ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پنجاب الیکشن کے لیے فنڈز کی منظوری نہیں دی جا سکی اور کابینہ نے پنجاب انتخابات کے لیے فنڈز کا معاملہ قومی اسمبلی کو بھجوانے کی منظوری دے دی ہے اور اب اس کا فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی۔
