اسلام آباد(اے بی این نیوز )وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ریاض حسین پیرزادہ نے کہا ہے کہ صنفی مساوات اور خواتین کے حقوق کے پرچار کےلئے جدت اور ٹیکنالوجی کا بہتر استعمال انتہائی اہم ہے۔ ٹیکنالوجی تک رسائی میں حالیہ صنفی فرق خواتین کی تعلیم اور ملازمت کے مواقع کے حصول کو متاثر کررہا ہے۔ ہماری حکومت اس فرق کو کم کرنے کے لیے اپنے وسائل کو احسن طریقے سے بروئے کار لائے گی۔بدھ کو خواتین کے عالمی دن کے موقع پر جاری ایک بیان میں ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ ہماری روایات اور اقدار اس بات کی گواہ ہیں کہ ہمارے معاشرے میں عورت کا مقام بے شک بہت معتبر اور اعلی ہے۔آئین پاکستان ہر طرح کی صنفی آزادی اور خواتین کے حقوق کا ضامن ہے۔ انھوں نے کہا کہ میں اس موقع پر ان تمام ہماری باہمت اور نڈر بیٹیوں ، ماؤں اور بہنوں کوخراج تحسین پیش کرتا ہوں جو ہمارے گھروں ، معاشرے اور ملک کی بہتری ، ترقی اور خوشحالی کے لیے ہر دم کوشاں ہیں ، بے شک ہمارا معاشرہ انکی ہمت اور لگن کا مقروض ہے،آج کے دن ہم نے اس امر کا اعادہ کرنا ہے کہ خواتین کو انکے معاشی اور معاشرتی حقوق کے حصول اور حفاظت کے لیے درپیش مسائل کو ختم کیا جاسکے۔ اس سلسلے میں سب سے پہلے ہمیں اپنی مذہبی تعلیمات پر عمل پیرا ہونا ہے کہ قرآن اور نبی اکرم ﷺکے اسوہ حسنہ سے ہمیں عورت کی تکریم اور اس کے رتبے اور حقوق کا کیا درس ملتا ہے۔اسلام میں ام المومنین حضرت خدیجتہ الکبریٰ ؓ اور حضرت فاطمتہ الزہرا ؓ جیسی خواتین کے کردار ہمارے لیے مشعل راہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج کے دن میرا اپنی بیٹیوں کے لیے بھی خاص پیغام ہے کہ وراثت میں دیے گئے اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کریں اسکے علاوہ اپنے آپ کو جدید تعلیم اور ٹیکنالوجی سے متعارف کروایں۔ انھوں نے کہا کہ رواں سال اس دن کی مناسبت سے اقوام متحدہ کا موضوع ’’ڈیجیٹ آل،صنفی مساوات کیلئے جدت اور ٹیکنالوجی‘‘ہے۔یہ ناممکن ہے کہ ہم اپنے ملک کی آدھی سے زائد آبادی کو اعلی تعلیم اور جدید تکنیکی معاونت کے استعمال سے بہرہ مند ہونے کے مواقع فراہم نہ کریں۔
