Your theme is not active, some feature may not work. Buy a valid license from stylothemes.com

معذور بچوں کو رسائی، تعلیم، بحالی اور معاشرے کے مرکزی دھارے میں شامل کرنے کے چیلنجز کا سامنا ہے، ریاض حسین پیرزادہ

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق میاں ریاض حسین پیرزادہ نے بدھ کو یہاں ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سپیشل ایجوکیشن (ڈی جی ایس ای) کے تحت کام کرنے والے بحالی مرکز برائے ڈس آرڈر چلڈرن میں آٹسٹک بچوں کے لیے ریسورس سینٹر کا افتتاح کیا۔ تقریب میں وزارت انسانی حقوق کے نمائندوں، این جی اوز، سماجی کارکنان، والدین، خصوصی بچوں، پلاننگ کمیشن کے نمائندے اور سینٹر کے عملے نے شرکت کی۔ تقریب کے مہمان خصوصی میاں ریاض حسین پیرزادہ نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معذور بچوں کو رسائی، تعلیم، بحالی اور معاشرے کے مرکزی دھارے میں شامل کرنے کے چیلنجز کا سامنا ہے۔ انہوں نے معذور بچوں کے لیے خصوصی تعلیم کے ڈائریکٹوریٹ جنرل کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ وزارت انسانی حقوق ان بچوں کے لیے ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی سہولیات کے ذریعے معذور بچوں کی شمولیت ممکن ہوگی جو یقیناً ان کی زندگیوں کو بدل دے گی۔ وفاقی وزیر نے ایسی خدمات کو بڑھانے اور آٹزم کا شکار بچوں کو جدید ترین سہولیات کی فراہمی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے وزارت انسانی حقوق کے تحت ملک بھر میں معذور افراد کی سہولت کے لیے نئی راہوں اور منصوبوں کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ سپیشل ایجوکیشن کے ڈائریکٹر جنرل شیخ اظہر سجاد نے کہا کہ ریسورس سینٹر فار آٹسٹک چلڈرن کو پی ایس ڈی پی ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کے طور پر شروع کیا گیا تھا اور آج اسے مستقل بنیادوں پر غیرترقیاتی پروجیکٹ میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آٹزم سپیکٹرم ڈس آرڈر (اے ایس ڈی) والے بچوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے، اس لیے ایسے بچوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مزید آٹزم یونٹس کے قیام کی ضرورت ہے۔