Your theme is not active, some feature may not work. Buy a valid license from stylothemes.com

مفاد پرست حکمرانوں کے خلاف عوام میں نفرت کا لاوا پک رہا ہے،سراج الحق

لاہور(نیوز ڈیسک)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پنجاب میں آئینی بحران تو سندھ میں سیلاب متاثرین دہائیاں دے رہے ہیں، خیبرپختونخوا کی سیکیورٹی صورت حال بدتر، بلوچستان محرومیوں کا آتش فشاں بن چکا ہے، مگر پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی ٹرائیکا اپنے مفادات سے ایک قدم پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں، عوام کی کسی کو پروا نہیں۔ حکمرانوں کی لوٹ مار اور بداخلاقیوں کی طویل داستانیں زبان زدعام ہیں۔ استعمار کے وفادار حکمران اپنی لابنگ کے لیے امریکا اور یورپ میں فرمز اور شخصیات ہائر کرتے ہیں، ملک کی تقدیر کے فیصلے کب تک واشنگٹن کے بند کمروں میں ہوتے رہیں گے؟ نام نہاد لیڈروں کا احتساب عوام ووٹ کی طاقت سے کرے۔ سویلین بالادستی قائم کرنا ہو گی، حقیقی احتساب اور شفاف الیکشن ہوئے تو ٹرائیکا کا نام و نشان تک مٹ جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں مختلف وفود سے ملاقات کے دوران کیا۔ امیر جماعت نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ گوادر میں مظاہرین 35روز سے اپنے حقوق کے لیے دھرنا دیے بیٹھے ہیں،مگر ان کوئی شنوائی نہیں ہو رہی، حکمران بے حس ہو چکے ہیں۔سراج الحق نے کہا کہ بدنام اور مفاد پرست حکمرانوں کے خلاف عوام میں نفرت کا لاوا پک رہا ہے۔ حکمران اشرافیہ نے مل کر ملک کو مفلوج کیا اور مغرب کا ایجنڈا آگے بڑھایا۔ ملک میں حکومت سازی اور اپوزیشن کے لیے شارٹ لسٹنگ امریکا میں ہوتی ہے، اقتدار میں آ کر ظالم جاگیردار، وڈیرے اور کرپٹ سرمایہ پاکستان کی بجائے مغرب کے مفادات کی نگرانی کرتے ہیں، دہائیوں سے لوٹ مار میں ملوث حکمران اشرافیہ الیکشن کمیشن میں جھوٹے گوشوارے داخل کرواتی ہے۔ حکمران اپنی دولت اور جائدادوں کے لیے بیرون ملک شیل کمپنیاں بناتے ہیں اور ملک میں بھی اپنی جائدادیں بے نامی رکھتے ہیں۔ ٹرائیکا کے رہنمائوں نے اقتدار میں آکر اپنا بنک بیلنس بڑھایا، شوگر ملیں اور کارخانے لگائے، اپنے شہزادوں اور شہزادیوں کو عوام پر مسلط رکھنے کی سازشیں کیں، حکمرانوں کی ذاتی سیکیورٹی کے علاوہ ان کے محلات کی چوکیداری پر بھی پولیس معمور ہے اور ان کے عالی شان بنگلوں کے خرچے ملک کے خزانہ سے چلتے ہیں، مگر اس دوران عوام بے حال ہیں، حالات یہ ہیں کہ اس وقت لوگ آٹے کے حصول کے لیے بھی پریشان ہیں، لائف سیونگ ادویات کی شارٹج ہے، ڈھائی کروڑ بچے غربت کی وجہ سے سکولوں سے باہر ہیں، بڑے شہر بدترین آلودگی کی زد میں اور ملک کے 85فیصد باسیوں کو پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں، سیلاب متاثرین کی امداد ایم این ایز اور ایم پی ایز کے محلات میں پڑی ہے، ایک طرف اسمبلیاں توڑنے کی باتیں ہو رہی ہیں تو دوسری جانب بڑے بڑے اعلانات بھی کیے جا رہے ہیں، عدم اعتماد کے نام پر ڈرامہ جاری ہے۔