اہم خبریں

انتخابات از خود نوٹس کا محفوظ فیصلہ آج سنایا جائے گا

اسلام آباد(نیوزڈیسک) جنرل الیکشن میں ممکنہ التوا پر ازخود نوٹس کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ نے محفوظ کرلیا جو آج صبح ساڑھے گیارہ بجے سنایا جائے گا۔سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں پنجاب اور خیبر پختوانخوا میں انتخابات میں تاخیر پر از خود نوٹس کی سماعت کی۔سپریم کورٹ کی جانب سے جاری ججز کے نئے روسٹر کے مطابق چیف جسٹس سپریم کورٹ عمرعطا بندیال آج از خود نوٹس سمیت کسی کیس کی سماعت نہیں کریں گے، بینچ کے دیگر ججز الیکشن ازخود نوٹس کیس کا محفوظ فیصلہ جاری کریں گے۔روسٹر کے مطابق جسٹس منصو رعلی شاہ،جسٹس منیب اختر،جسٹس جمال مندوخیل ساڑھے 11 بجے کے بعد کیسزکی سماعت کریں گے، جسٹس سردارطارق کی سربراہی میں بینچ آج کمرہ عدالت نمبر1 میں سماعت کرے گا جبکہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ بھی کسی کیس کی سماعت نہیں کریں گے۔سماعت کے آغاز پر جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ پہلا سوال تو یہ ہے کہ تاریخ دے گا کون؟ الیکشن کمیشن کی تاریخ آنے پر ہی باقی بات ہوگی۔ اگر قانون میں تاریخ دینے کا معاملہ واضح کردیا جاتا تو آج یہاں نہ کھڑے ہوتے۔90 روز میں الیکشن کرانا آئین کی روح ہے۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ 90 روز میں الیکشن کرانا آئین کی روح ہے۔۔صدر کے صوابدیدی اورایڈوائس پراستعمال کرنے والے اختیارات میں فرق ہے۔جسٹس منیب اختر نے کہا کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے ساتھ ہی 90 روز کا وقت شروع ہوجاتا ہے۔ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد وقت ضائع کرنے کی کیا ضرورت ہے۔جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ کیا نگران وزیراعلیٰ الیکشن کی تاریخ دینے کی ایڈوائس گورنر کو دے سکتا ہے؟ کیا گورنر نگران حکومت کی ایڈوائس مسترد کرسکتا ہے؟اسلام آباد ہائی کورٹ بار کے صدرعابد زبیری نے کہا کہ الیکشن کی تاریخ اور نگران سیٹ اپ کا اعلان ایک ساتھ ہوتا ہے۔ الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار گورنر کا ہے نگران وزیر اعلی کا نہیں۔عابد زبیری نے دلائل میں کہا کہ سپریم کورٹ ماضی میں قرار دے چکی ہے انتخابات 90 روز میں ہی ہونے ہیں۔عابد زبیری نے کہا کہ الیکشن کی تاریخ اور نگران سیٹ اپ کا اعلان ایک ساتھ ہوتا ہے۔ الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار گورنر کا ہے نگران وزیر اعلی کا نہیں۔ اتنے دنوں سے اعلان نہیں کیا گیا۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا آپ کہہ رہے ہیں حکومت آئینی ذمہ داری پوری نہیں کررہی؟ 90 روز میں الیکشن کرانا آئین کی روح ہے۔جسٹس محمد علی مظہر کا کہنا تھا کہ گورنر جب بھی تاریخ دے گا 52 دنوں کا مارجن رکھا جائےگا۔

متعلقہ خبریں