اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ہمیں ملک و قوم کے بہترمستقبل لیے اپنی قومی عادات تبدیل کرنا ہوں گی ، کفایت شعاری و توانائی بچت کی تجاویز پر فوری عمل درآمد اور امپورٹ بل پر قابو پانا ناگزیر ہے ، 26سے 28بلین ڈالر کے امپورٹ بل میں مسلسل اضافہ ہورہاہے۔منگل کووفاقی کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے ورثے کے مطابق حکومت کی بھرپور ترجمانی کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے عوامی امنگوں کے مطابق پاکستان کا ،کشمیریوں کا ،ہندوستان میں بسنے والے مسلمانوں کا اور دیگر اقلیتوں کا مقدمہ دنیا کے سامنے رکھا ہے ، ہم سب سے بڑے دہشت گردی کے شکار ملک ہیں ، دہشت گردی سے پاکستان کا جانی و مالی نقصان سب سے زیادہ ہوا ہے ،بلاول بھٹو زرداری نے اقوام متحدہ کی کانفرنس میں بھی یہ آواز بلند کی جس کے خلاف ہندوستان میں بڑی چیخیں نکلیں ، لیکن کچھ بھی ہو سر کی قیمت لگاؤ ،ہمیں سروں کی پرواہ نہیں ،پاکستان کے مقدمے کو پیچھے نہیں ہونے دیں گے ،انسانیت کا مقدمہ آگے رکھیں گے ، یہی ہمارا فیصلہ ہے اور ہمیں اپنے لیڈر پر اپنے وزیراعظم پر فخر ہے اور آج وزیراعظم اور کابینہ نے انہیں سراہا ہے اور پوری قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک اس وقت یقینا مشکل حالات میں ہے ،میڈیا میں بھی یہی کہاجارہاہے کہ ملک میں بہت بڑا بحران ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر عمران خان ہرروز ہمارے اوپراور ملکی معیشت پر ایک نیا حملہ کرتا ہے کہ ملک ڈیفالٹ کرنے جا رہاہے ،اس طرح کرنے سے کچھ نہیں ہوگا،اس موقع پر قوم کی طرف سے بھی رسپانس چاہیے ، اوقات کار میں تبدیلی سے کچھ خرابی نہیں ہوگی بلکہ یہ سارا کچھ سوچ بچار کے بعد کیاگیا ہے ،توانائی بچت اقدامات کی بدولت اس سے لوگوں کی بچت بھی ہے ،حکومت کی بھی ہے ،فارن کرنسی کی بھی بچت ہوگی۔قمرزمان کائرہ نے کہا کہ ہم اس وقت گیس باہر سے منگوا رہے ہیں ، تیل باہر سے منگوا رہے ہیں ،بجلی پیدا کرنے کے لیے استعمال ہونے والا کوئلہ بھی مہنگا ہے اور یہ ساری قومی بچت ہے ،رات آٹھ بجے کاروباری مراکز کی بندش کی تجویز کے حوالے سے ضرور تنقید بھی کی جائے گی لیکن دنیا کی کوئی بھی ترقی یافتہ قوم دیکھ لیں وہ جلدی سونے اور جلدی اٹھنے والی ہوگی ، جن قوموں میں بچت کی یہ قومی عادتیں ہیں وہی کامیاب ہیں ،تیل سے امیر ہونے والے ممالک کے مزاج الگ ہیں ،حکومت نے یہ اقدامات قوم کی تکالیف کے پیش نظر کیے ہیں ،کافی سوچ بچار کے بعد توانائی کی بچت کی یہ تجاویز سامنے رکھی گئی ہیں ،ہمیں ملک و قوم کے لیے اپنی قومی عادات تبدیل کرنا ہوں گی ،اس وقت ہمارا امپورٹ بل 26سے 28بلین ڈالر ہے جوکہ بتدریج بڑھ رہاہے اگر یہ اسی طرح بڑھتا رہاتو حالات مزید خراب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں کو بتا رہے ہیں کہ یہ اقدامات ناگزیر ہیں ا س کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے ،ہم سب کو حکومت کے ساتھ تعاون کرنا ہوگا۔قمرزمان کائرہ نے کہا کہ صوبائی حکومتوں سے ، تاجر برادری سے ،صنعت کاروں سے بھی یہ توقع کرتے ہیں کہ حکومتی تجاویز کو ملک کی بقااور بچت کا راستہ سمجھ کر آگے چلیں ، ملک و قوم کی بہتری کے لیے یہ اقدامات اٹھائے جارہے ہیں،اس کے ذریعے بہتری کا عمل شروع ہوگا۔