اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سینیٹ میں قائمہ کمیٹی خزانہ کی مالیاتی ضمنی بل 2023 کی رپورٹ پیش کردی ہے جسے ایوان نے قائمہ کمیٹی کی سفارشات کو منظور کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سینٹ اجلاس کے دوران قائد حذب اختلاف شہزاد وسیم نے منی بجٹ کو زمستر دکرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ منی بجٹ کے نام پر میگا عذاب مسلط کیا جارہا ہے ایک ہی تجویز ہے اس بجٹ کو فی الفور واپس لیا جائے،حکومت نے اپنے کیسزمعاف کروالیئے موجودہ حکمرانوں نے اپنے کیسز معاف کرالیے، عوام مہنگائی کی صورت میں قیمت ادا کرر ہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ زرمبادکہ بدترین صورتحال سے دوچار ہوچکے ہیں حکومت کی وجہ سے دنیا امداد دینے کو بھی تیار نہیں اور حکومت اب تک آئی ایم ایف سے معاہدہ تک نہیں کرسکی۔قائد حذب اختلاف شہزاد وسیم نے مزید کہا کہ عوام پر 170 ارب کا ٹیکس لاد دیا معاہدے کا کچھ نہیں پتہ، حکومت کس منہ سے عوام سے اب بھی قربانی کا کہتی ہے موجودہ حکمرانوں نے تو غریب عوام کا صحت کارڈبندکردیا۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت میں زیادہ ٹیکس مل رہا تھا ہماری حکومت میں عوام کو صحت کارڈ حاصل تھا اور حکومت نے قوم کو خودکشی کے قابل بھی نہیں چھوڑا، اب عوام کے پاس زہر کھانے تک کے پیسے نہیں ہے۔ جماعت اسلامی سینٹر مشتاق احمد نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ منی بجٹ سیاہ دستاویز ہے جو پاکستانیوں کے لیے ڈیتھ وارنٹ ہے،منی بجٹ وہ ڈیتھ وارنٹ ہے جس میں 170 ارب کے ٹیکس لگائے گئے، منی بجٹ میں بچوں کی ٹافیوں تک کی قیمت بڑھا دی گئی۔ مشتاق احمد نے کہا کہ منی بجٹ پاکستان میں نہیں بلکہ آئی ایم ایف کے دفتر میں بنا ہے۔ منی بجٹ، ملک میں مہنگائی کے نئے طوفان کا خدشہ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے وزیر خزانہ ہمارے نہیں بلکہ آئی ایم ایف کے وزیر خزانہ ہیں۔















