لاہور( نیوز ڈیسک )مسلم لیگ ن نے دوپہر میں وزیراعلیٰ پنجاب اور اسپیکر پنجاب اسمبلی کیخلاف تحاریک عدم اعتماد جمع کروانے کا فیصلہ کیا تاہم چند گھنٹوں بعد اس پر عملدرآمد روک دیا گیا۔پاکستان مسلم لیگ ن نے عمران خان کی جانب سے صوبائی اسمبلیوں کی ممکنہ تحلیل کے معاملے پر تیل دیکھو، تیل کی دھار دیکھو کی پالیسی اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔لیگی وزرا کہتے ہیں عمران خان میں دم ہے تو اسمبلیاں توڑ کر دکھائے۔ ہمارے پاس اے، بی اور سی پلان موجود ہیں۔عمران خان کے اسمبلیوں کے تحلیل کے اعلان پرغور کے لئے وزیراعظم شہباز شریف کی رہائشگاہ ماڈل ٹاؤن میں مختلف وفاقی وزرا، معاونین خصوصی اور سینئر لیگی رہنما مشاورت کے لئے پہنچے۔اجلاس کے بعد رانا مشہود نے کہا کہ اسمبلی کے جاری سیشن کے دوران تحریک عدم اعتماد جمع کروانے میں کوئی آئینی و قانونی قباحت نہیں۔ تحریک انصاف کے اعلان کے بعد مسلم لیگ ن اپنی چال چلے گی۔پنجاب اسمبلی کی تحلیل روکنے کے معاملے پر مسلم لیگ ن نے لاہور، قصور، شیخوپورہ اور گوجرانوالہ ڈویژن سے تعلق رکھنے والے اراکین پنجاب اسمبلی کو ہنگامی طور پر لاہور بلایا اور وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی اور اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کیخلاف تحاریک عدم اعتماد پر دستخط کروائے تاہم ان تحاریک کو پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروانے کے فیصلے پر عملدرآمد روک دیا گیا۔