کراچی (نیوز ڈیسک)پاکستان پیپلز پارٹی نے کل اتوار کوپورے پاکستان میں ضلع سطح پر چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے موقف کی تائید اور اظہار یکجہتی کے لیے ریلیاں نکالنے کا اعلان کرتے ہوئے تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دی ہے کہ یہ پاکستان کا مدعاہے، تمام اختلافات ایک طرف رکھ کر ریلیوں میں بھرپور شرکت کی جائے۔ یہ اعلان پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات و وفاقی وزیر تخفیف غربت و سماجی تحفظ شازیہ عطا مری اور وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے سندھ آرکائیوز میں ہفتہ کو مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ شازیہ مری نے کہا کہ بلاول بھٹو نے عالمی فورمز پر موسمیاتی انصاف کے حوالے سے پاکستان کا مقدمہ مؤثر انداز میں رکھا اور ان کی انتھک محنت سے پاکستان کو کامیابی حاصل ہوئی ، یہ صرف پاکستان کی کامیابی نہیں بلکہ پوری دنیا میں موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ممالک کی کامیابی ہے جس کو دنیا نے تسلیم کیا ہے۔ اس وقت بھی بلاول بھٹو ز امریکا میں عالمی سطح پر پاکستان کا مقدمہ رکھ رہے ہیں ، اس دوران بھاتی وزیر خارجہ نے فضول بیان دیا جس کا بلاول بھٹو زرداری نے بھرپور جواب دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زنے حقارت بھرے پروپیگنڈہ کاجواب دیاہے ، ہم جواب دینا جانتے ہیں،پاکستان تھپڑ کاجواب جوابی تھپڑ سے دیگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ اپنے پڑوسیوں سے اچھے روابط کی بات کی ہے جس پر پاکستان کے اندر ہمیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا ، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جنوبی ایشیا میں مل کر یورپی یونین کی طرز پر کام کرنے کی بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہید محترمہ بینظیربھٹو نے اپنی حکومتوں میں امن دوستی بھائی چارگی پر بات کی لیکن بھارت میں اس وقت جو حکومت ہے وہ صرف نفرت کی بات کرتی ہے، مودی سرکار ہندووتواکے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم تو پڑھتے تھے کہ بھارت سیکولر اور دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے لیکن مودی سرکار نے ہندوستان میں مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں کو نشانہ پر رکھا ہوا ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستانی قوم ایک ہے ،وہ مسئلہ کشمیر پر بھی ایک ہے آج بھی اگر آپ سمجھتے ہیں کہ پاکستان کو برا بھلا کہہ کر پاکستان کو دہشت گرد کہہ کر نکل جائیں گے، ایسا نہیں ہوگا۔ تھپڑ مارو گے تو تھپڑ پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری شرافت کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، پاکستان ایک نیوکلئیر ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کی بیٹی نے کشمیر کا مقدمہ لڑا ، کشمیر وہ ایشو ہے جو 1947 میں اور اس کے بعد اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت حل ہو جانا چاہیے ، یہ حل تو نہ ہوا لیکن مودی سرکار نے اس کو بہت زیادہ پیچیدہ بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی سرکار کے پاس ہیومن رائٹس تو ہے ہی نہیں۔شازیہ مری نے کہا کہ مودی سب سے بڑا فاشسٹ لیڈر ہے اور آج وہاں کانگریس احتجاج کررہی ہے یہ ہمیں کیا بتا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کسی جماعت کی بات نہیں ہے یہ پورے پاکستان کی بات ہے۔سب پاکستانیوں کو ملکر اظہار یکجہتی کیلیے کھڑا ہونا پڑے گا۔ ہم دہشت گرد نہیں بلکہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف جانیں دی ہیں۔ آرمی پبلک اسکول کا سانحہ ہوا اور ہم نے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کو کھویا ہے۔ہم چاہتے ہیں بلاول بھٹو زرداری محفوظ رہیں کیونکہ انہوں نے انتہا پسندوں کو للکارا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین ہو یا جہاں جہاں انسانی حقوق کی خلاف ہوئی ہم وہاں کھڑے ہوں گے ہم اظہار یکجہتی منائیں گے۔ صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری نے جرات مندانہ انداز میں بھارت کے وزیر خارجہ جی شنکر کو جواب دیا۔بھارت میں مودی کے کہنے پر ٹرینوں کو آگ لگائی گئی، پاکستان میں ہونے والی تمام دہشتگردی کے واقعات کے تانے بانے بھارت سے ملتے ہیں۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ کلبھوشن پاکستان کیا کرنے آیا تھا؟ اور مودی کے دور میں گجرات میں کیا ہوا، انہوں نے کہا کہ بھارت نے کہاں کہاں کس کس کے خلاف کیا کیا، کیا وہ دنیاکے سامنے ہے۔ شرجیل میمن نے کہا کہ بلاول بھٹو نے بھارت کو منہ توڑ جواب دیااور انہوں نے اپنے نانا شہید ذوالفقار علی بھٹو کی طرح ایک مرتبہ پھر دنیاکے آگے کشمیرکیس رکھا۔انہوں نے کہا کہ جس طرح یو این کے فورم پر شرپسندانہ پروپیگنڈہ مہم کے تحت شرانگیزی کی گئی وہ قابل مذمت ہے۔جب ایک غلط الزام قوم پرلگا اس کاجواب ہمت کے ساتھ ہمارے وزیرخارجہ نے دیا۔ ان میں جومرچیں اورآگ لگی ہے وہ دنیادیکھ رہی ہے۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹونے کہاکہ ہم اس ملک میں بیٹھے ہوئے ہیں جہاں مودی کے داخلے پرپابندی تھی۔ وہ دنیاکا تسلیم شدہ دہشتگرد ہے وہ اب ہندوستان کاوزیراعظم ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں دنیاکی تاریخ کاسب سے طویل کرفیو لگایاگیا۔ مودی اپنے ملک کے اندر اور حکومت کے دوران معصوم مسلمانوں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے جس کی دنیا میں مثال نہیں ملتی۔