اہم خبریں

2025 مایوس کن،بے روز گاری،معاشی جمود کا سال تھا،سلمان اکرم راجہ

اسلام آباد( اے بی این نیوز) سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ سال2025 بہت سے حوالے کیساتھ یہ سال پاکستانی قوم کے لیے انتہائی مایوس کن تھاکوئی پی ٹی آئی کے لیے نہیں اس سال میں اگر آپ ہمارے معاشی عدادوشمار ہیں ان پے نظر ڈالیں اس ملک میں کوئی سرمایہ کاری نہیں ہوئی اس ملک میں فیکٹری بند ہوئی روزگاری بڑھی تو یہ انتہائی تشویشناک صورتحال ہےکہ پاکستانی قوم ،پاکستان کے سرمایہ دار اور بیرونی سرمایہ دار پاکستان میں پیسہ نہیں لگانا چاہتے پاکستان کو چھوڑ کے جانے والے لوگوں میں اضافہ ہوا تو پاکستان کی معیشت ایک جمود بلکہ معاشی جمود کا سال تھا بلکہ انہیں تاک کی جانب بڑھ رہی ہے ۔

اے بی این نیوز کے پروگرام’’ سوال سے آگے‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ معاشی حوالے سے مایوس کن تاریخ ساز تھا اور اسی طرح آپ اسے آئینی و قانونی طور پر دیکھیں تو2025سال 72ویںآئینی ترمیم کاتھاجو پاکستان کی تاریخ میں ایک بدترین لمحہ سمجھا جائے گا ،آج تک ہم جسٹس منیر کے فیصلوں کو یاد کر کےشرم سے سرجھکا لیتے ہیں ان کو ہم تاریخی فیصلے قرار دیتے ہیں ذریعہ ضرورت کے حوالے سے مارشل لاء کو استحکام بخشنے کے حوالے سے اسی نوعیت کا جو عمل2025 میں بھی ہواجوسوئلین کی فوجی عدالتوں میں ٹرائل کو جائز قرار دے دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سال 2025میں جو ہمارےجو ووٹ تھے ان کو پامال کیا گیامخصوص نشستیں ہیں عوام کی خواہش پر نہیں جو مصلحت ہیں ان کی خواہش کے مطابق بانتیں گئیں اور عدلیہ کو محکوم کیا گیاعدلیہ کے ججوں پر حملے ہوئے ان کو فارغ کیا گیا اورڈگری کو جعلی قرار دیا ایک ایسے طریقے سے کسی صورت بھی قابل قبول نہیں ہے آئینی،انسانی حقوق اورمعیشت کے حوالے سے انتہائی مایوس کن سال تھا ،مئی میں جو ہمارا بھارت کے ساتھ معرکہ ہوا اس میں یقیناًہمیں کامیابی حاصل ہوئی یہ وہ لمحہ ہے جب پاکستانی قوم اکٹھی ہوئی تھی اور آئندہ بھی ضرورت ہے پاکستانی قوم کو اکٹھا ہونے کی ان کا کہنا تھا کہ صرف عسکری معرکے جو ہیں وہ ہمیں فلاح کیجانب نہیں لے جا سکتے جب تک آپ کے معیشت کا سب سے بڑھ کو پاکستانی قوم کا ریاست اور اداروں میں اعتبارقائم نہیں ہوگاتوحل نہیں نکلے گاتب ہی آپ فلاح کی جانب بڑھ سکیں گے ۔

سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ سال 2026میں ہوش کے ناخن لیے جائیں گے وہ جو نظام پر مصلحت ہیں کوشش کریں وہ دیکھیں گے کہ پاکستان کی ضرورت ہے کہ پاکستان کی ریاست اور عوام کے خلیج کو ختم کیا جائے ، صحافت کو آزاد کیا جائےناجائز مقدموںکو ختم کیا جائے اورجمہوریت کو موقع دیا جائے ۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کی آواز کو سنا جائے اور بند کمروں میں فیصلوں پر کبھی بھی عوام کی فلاح کا باعث نہیں بن سکتی ۔

مزید پڑھیں :سال نو کا تحفہ،پٹرولیم مصنوعات تاریخی سستی،جا نئے نئی قیمت،فی لٹر کتنا کم ہوا

متعلقہ خبریں