اہم خبریں

حکومت کی کوشش ہے پاکستان کو مضبوط، مستحکم اور ترقی یافتہ معیشت بنایا جائے، وزیراعظم

اسلام آباد ( اے بی این نیوز    )وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دو سال قبل جب حکومت نے معیشت کی باگ ڈور سنبھالی تو ملک شدید معاشی مشکلات میں گھرا ہوا تھا، مہنگائی مسلسل بڑھ رہی تھی اور قرضوں کی ادائیگی کا دباؤ اپنی انتہا پر تھا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس وقت افراطِ زر تقریباً 30 فیصد تک پہنچ چکا تھا جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر تیزی سے کم ہو رہے تھے، ایسے حالات میں معاشی اصلاحات کا عمل ہرگز آسان نہیں تھا۔ انہوں نے واضح کیا کہ آج کا دن کسی نئے اصلاحاتی پروگرام کے آغاز کا نہیں بلکہ غور و فکر اور عزم کی تجدید کا دن ہے۔

شہباز شریف نے 1997 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس دور میں بھی پاکستان کو معاشی پابندیوں اور عالمی تنہائی جیسے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا تھا، تاہم موجودہ حکومت نے ایک بار پھر مشکل فیصلے کر کے معیشت کو درست سمت میں ڈال دیا۔

وزیراعظم کے مطابق گزشتہ دو برسوں کے دوران پاکستان نے نمایاں معاشی بہتری دیکھی ہے، افراطِ زر 29.2 فیصد سے کم ہو کر 4.5 فیصد تک آچکا ہے، جو ایک بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے معیشت کو بحران سے نکال کر استحکام اور پائیدار گروتھ کی جانب گامزن کیا۔

انہوں نے بتایا کہ پرائیویٹائزیشن جیسے سخت مگر ناگزیر فیصلے کیے گئے، مالی نظم و ضبط بحال کیا گیا اور سرکاری مالیاتی نظام کو مضبوط بنایا گیا۔ وزیراعظم کے مطابق ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب 8 فیصد سے بڑھ کر 10 فیصد ہو چکا ہے جو محصولات میں بہتری کی عکاسی کرتا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ حال ہی میں قومی ایئرلائن پی آئی اے کی کامیاب نجکاری بھی کی گئی ہے، جو معیشت کی بحالی اور اصلاحاتی عمل کی ایک اہم مثال ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ پاکستان کو مضبوط، مستحکم اور ترقی یافتہ معیشت بنایا جائے۔

مزید پڑھیں  :سال نو کا نیوزی لینڈ سے آغاز،آسمان رنگا رنگ روشنیوں سے بھر گیا

متعلقہ خبریں