اسلام آباد ( اے بی این نیوز )وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سرکاری ملازمین کے احتجاج کے دوران تاجر برادری نے بھی حکومت کے خلاف سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے بڑے احتجاج کا اعلان کر دیا ہے۔ آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ نے احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ 16 جنوری کو ملک بھر میں تمام بڑے چوک بند کیے جائیں گے۔
اجمل بلوچ کا کہنا تھا کہ تاجر برادری پوائنٹ آف سیل یعنی پی او ایس قانون کو مکمل طور پر مسترد کرتی ہے اور اسے ایک کالا قانون سمجھتی ہے۔ ان کے مطابق یہ قانون تاجروں کے لیے مشکلات کا سبب بن چکا ہے اور کاروباری سرگرمیاں شدید متاثر ہو رہی ہیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایف بی آر کے اہلکار مبینہ طور پر رشوت وصول کر رہے ہیں اور پی او ایس سسٹم نصب نہ کرنے پر تاجروں پر پانچ لاکھ روپے تک کے بھاری جرمانے عائد کیے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر میں کرپشن کھلے عام ہو چکی ہے، جس کے باعث معیشت کا پہیہ جام ہو کر رہ گیا ہے اور ملک بھر میں خرید و فروخت تقریباً 70 فیصد تک کم ہو چکی ہے۔
صدر آل پاکستان انجمن تاجران نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ چینی 164 روپے فی کلو فروخت کرنے کے احکامات فوری طور پر واپس لیے جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صنعتوں کی بندش کے باعث ملک شدید معاشی بحران کا شکار ہو چکا ہے جبکہ سرمایہ کار دبئی اور دیگر بیرون ملک منتقل ہو رہے ہیں، جو معیشت کے لیے خطرناک رجحان ہے۔
اجمل بلوچ نے حکومتی نمائندوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایم این ایز اور وزرا مہنگی گاڑیوں میں گھوم رہے ہیں اور یہ پیسہ ان کے بقول فلائی اوورز اور انڈر پاسز کے کمیشن سے آ رہا ہے، جبکہ عام تاجر اور شہری مہنگائی اور ٹیکسوں کے بوجھ تلے دب چکے ہیں۔
انہوں نے واضح اعلان کیا کہ 16 جنوری کو نہ صرف ملک بھر کے چوک بند کیے جائیں گے بلکہ اسلام آباد میں سری نگر ہائی وے کو بھی مکمل طور پر بلاک کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ احتجاج پرامن ہوگا لیکن مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔
اجمل بلوچ نے مطالبہ کیا کہ شوکت عزیز کے دور کی طرح ایف بی آر کو ختم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تاجر برادری ڈبل ٹیکس دینے کو بھی تیار ہے، مگر موجودہ ٹیکس نظام اور پی او ایس قانون کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ ان کے مطابق اگر حکومت نے سنجیدہ مذاکرات نہ کیے تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں :سونا اپ ڈیٹ،تاریخی سستا















