اہم خبریں

خواتین کے کردار پر نازیبا باتیں ناقابل قبول ہیں ،ن لیگ

اسلام آباد (اے بی این نیوز    )رہنما مسلم لیگ ن شمائلہ رانا نے کہا کہ سیاست میں اخلاقی اقدار کو برقرار رکھنا ہر سیاسی کارکن کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ مخالفین پروجیکٹس یا ناکامیوں پر تنقید کر سکتے ہیں، لیکن خواتین کے کردار پر نازیبا باتیں ناقابل قبول ہیں اور ایوان کے اندر خواتین کے خلاف بدزبانی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ شمائلہ رانا نے کہا کہ سیاسی مباحثے میں اخلاقی حدود کا احترام ضروری ہے اور عوامی و سیاسی اداروں میں خواتین کی عزت اور تحفظ ہر حال میں یقینی بنایا جانا چاہیے۔ اے بی این نیوز کے پروگرام ’’تجزیہ‘‘ میں گفتگو کر رہی تھیں ۔

رہنما جے یو آئی ف اسلم غوری نے مذاکرات کے لیے سنجیدہ اور دباؤ سے آزاد ماحول کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں فریقین کو شعلہ بیانی اور زبانی حملے روکنے ہوں گے، اور حکومت کا کام ہائی ٹمپریچر سیاست کو نیچے لانا ہے۔ اسلم غوری نے عوامی نمائندگی، عدلیہ کی آزادی اور معیشت کے استحکام پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی لڑائی سے نقصان پوری قوم کو پہنچ رہا ہے، بین الاقوامی کمپنیاں سرمایہ نکال رہی ہیں، اور ملکی سرمایہ کاری اور کاروباری ماحول پر تشویش بڑھ رہی ہے۔

مذاکرات کی جو دعوت تحریک انصاف کو دی ہے ہم یہ سمجھتے ہیں ملک کے اندر جو سیاسی درجہ حرارات کو کم کرنے کے لیے جو تھوڑا سا ان کے اندر افراتفرری اور انتشار کی سیاست کی طرف پی ٹی آئی جانا چاہتی ہے ہم چاہتے ہیں یہ لوگ مذاکرات کی طرف آئیں اور حکومت کی نیک نیتی ہے ہم ان کے ساتھ بیٹھنا چاہتے ہیں جب ہم ان کے ساتھ مذاکرات کی بات کرتے ہیں ان کے وزیراعلیٰ اورہم نوالہ پنجاب میں آکرہماری وزیراعلیٰ مریم نواز کے خلاف نازیبا گفتگو کرتے ہیں ۔ اے بی این نیوز کے پروگرام تجزیہ میں گفتگو کرتے ہوئے شمائلہ رانا نے کہا کہ سیاست کے اندر اخلاقی معیار کو قائم رکھیں آپ ہماری سیاست ، مخالفت اور ہماری نالائقیوں کے اوپر بات کرسکتے ہیں

لیکن آپ ہمارے کردار اورہماری چادروں کا اچھالنا شروع کر دیںہماری خواتین کے خلاف نازیبا گفتگو وہ بھی ایسے ایوان کے احاطے کے اندر جہاں پے قانون سازی ہوتی ہے اور خاتون کے بارے میں کہیں بھی مناسب نہیں ہےخواہ وہ میل حضرات ہوںکسی کے بارے میں بھی اخلاق سے گری ہوئی باتیں اور حرکتیں ہیں ان کو آپ وہی پے چھوڑ کے آتے ۔لیگی رہنما نے مزید کہا کہ آپ پنجاب لاہور میں آئیں ہیںآپ کو ترقیاتی کاموں، ٹیکنالوجی اور پراجیکٹ اور کے بارے آئیڈیا لے کر جانا چاہیے تھاآپ کو یہاں پے کھلم کھلاگھومنے کی اجازت دی گئی لاہوریوں نے پی ٹی آئی کو بری طرح مسترد کیا ہے

بلکہ ان کو اپنے دفاع کے لیے بہت کچھ کہنے کو ہو گاہر بندے نے اپنے نظریے کو دفاع کرنا ہوتا ہے ،کسی طرح بھی خواتین کے ساتھ بدتمیزی بدزبانی اور گندے الفاظ جو ہیں اس کا دفاع نہیں کر پائیں گے اس پے پوری قوم ان کو برا بھلا کہہ رہی ہے اگر یہ خواتین کے متعلق یہ رائے رکھتے ہیں تو پاکستان 52 فیصدکوحصہ جو ہے خواتین کی جو میجارٹی ہےہر طبقہ فکر کی خواتین یہ بات دوسری عورت کے خلاف برداشت نہیں کرینگے۔ان کو اس کی مذمت کرنی چاہے اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کو بڑا پن دکھانا چاہیے تھا کہ یہ غلط ہوا ہے میں اس کی معذرت کرتا ہوں ۔

مزید پڑھیں  :سال نو کی آمد آمد،مری میں دفعہ 144 نافذ، اسلحہ کی نمائش اور ہوائی فائرنگ پر مکمل پابندی عائد

متعلقہ خبریں