اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) وزیراعظم کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش پر اپوزیشن اتحاد نے اہم اجلاس منعقد کیا، جس میں تحریک تحفظ آئین پاکستان نے حکومت سے بات چیت پر آمادگی ظاہر کر دی۔ اجلاس میں آئینی و جمہوری اقدار کے استحکام، شفاف انتخابات اور نئے الیکشن کمشنر کی تقرری پر ڈائیلاگ کے لیے اتفاق کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق اپوزیشن اتحاد نے مذاکرات کے لیے نئے میثاق کو ناگزیر قرار دیا ہے، جس کا مقصد ملک کو موجودہ سیاسی اور معاشی بحران سے نکالنا ہے۔ اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ شفاف اور غیر جانبدار انتخابات، پارلیمانی بالادستی اور ادارہ جاتی توازن کے بغیر جمہوری استحکام ممکن نہیں۔
تحریک تحفظ آئین پاکستان کا یہ اجلاس محمود اچکزئی کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں وائس چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس، سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، مصطفی نواز کھوکھر، ساجد ترین اور خوانزادہ حسین یوسفزئی سمیت دیگر اہم رہنماؤں نے شرکت کی۔
اعلامیے میں اپوزیشن کی دو روزہ قومی کانفرنس کو کامیاب قرار دیا گیا اور وزیراعظم کی جانب سے مذاکرات کی دعوت پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اپوزیشن اتحاد نے واضح کیا کہ وہ قانون کی حکمرانی، انسانی حقوق کی پاسداری اور جمہوریت کے استحکام کے لیے بامعنی ڈائیلاگ پر تیار ہیں۔اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت سنجیدگی کے ساتھ آگے بڑھتی ہے تو شفاف انتخابات، متفقہ نئے الیکشن کمشنر کی تقرری اور آئینی بالادستی جیسے بنیادی نکات پر اتفاقِ رائے ممکن ہے۔
مزید پڑھیں :مذاکرات میں پیش رفت ؟پی ٹی آئی کے 5 اہم ترین راہنمائوں کی رہائی کا مطا لبہ سامنے آگیا،جا نئے کون کون شامل















