لاہور ( اے بی این نیوز )سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت اور سہیل آفریدی کی قیادت میں ممکنہ تحریک کے حوالے سے اہم موقف اختیار کیا ہے۔فواد چودھری نے کہا کہ اگر سہیل آفریدی تحریک کے لیے نکلتے ہیں تو حکومت کے پاس گورنر راج کے آپشنز موجود ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت عملی طور پر کوئی مؤثر قدم اٹھانے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔
سابق وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دیرینہ ساتھیوں کو موقع دیا جائے تاکہ سیاسی ماحول میں توازن پیدا ہو سکے۔ ان کے مطابق حکومت نے ہماری پیش رفت کو پہلے ہی خوش آئند قرار دیا تھا، اور اگر یہ دیرینہ ساتھی پیرول پر رہا کیے جائیں تو ہم مل کر مذاکرات اور کوششیں آگے بڑھا سکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم موجودہ صورتحال کو مزید انتشار کی طرف لے جا رہی ہے، جس سے عوامی ردعمل اور سیاسی کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔
سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ حکومت نے گزشتہ تین سال میں ہر ممکن کوشش کی، لیکن پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو ختم نہیں کر سکی۔ پاکستان کی معیشت، عدلیہ اور عوام پر نقصان پہنچا ہے، اور موجودہ صورتحال میں تین فریق—اسٹیبلشمنٹ، بانی پی ٹی آئی اور حکومت—کو ایک قدم پیچھے ہٹنا ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ شاہ محمود قریشی، میاں محمود الرشید، اعجاز چودھری اور ڈاکٹر یاسمین راشد بانی کو بہتر طور پر جانتے ہیں، اور اس حوالے سے وزیراعظم سے درخواست کی گئی ہے کہ پانچ اہم رہنماؤں کو پیرول پر رہا کیا جائے تاکہ سیاسی ماحول بہتر ہو سکے۔ فواد چودھری نے کہا کہ ادارے بھی چاہتے ہیں کہ سیاسی کشیدگی کم ہو اور دیکھنا یہ ہے کہ وزیراعظم ہمارے خط پر کیا جواب دیتے ہیں۔
فواد چودھری نے مزید کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی اور سینئر وزرا سے ملاقات ہو چکی ہے، اور حکومت اس بات کو سمجھتی ہے کہ ہمارے مؤقف میں وزن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پانچ رہنماؤں کی پیرول پر رہائی مذاکرات کے لیے سازگار ماحول پیدا کرے گی، تاہم اصل مسئلہ نیت کا ہے، اور اگر نیت درست ہوگی تو معاملات آگے بڑھیں گے۔
مزید پڑھیں :حکومت سے مذاکرات،پی ٹی آئی نے تین شرائط رکھ دیں،جا نئے کیا















