اسلام آباد ( اے بی این نیوز )وفاقی آئینی عدالت نے کوئٹہ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات عارضی طور پر روک دیے ہیں۔ چیف جسٹس امین الدین کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے درخواست پر ابتدائی سماعت کے بعد انتخابات پر حکمِ امتناع جاری کرتے ہوئے متعلقہ فریقین کو نوٹسز بھیج دیے ہیں۔
عدالت میں سماعت کے دوران درخواست گزار عبدالقادر کی نمائندگی ایڈووکیٹ کامران مرتضیٰ نے کی۔ وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ کوئٹہ میں بلدیاتی حلقہ بندیاں 2017 کی مردم شماری کی بنیاد پر کی گئی تھیں، حالانکہ 2023 کی نئی مردم شماری باقاعدہ طور پر نوٹیفائی ہو چکی ہے۔
درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ موجودہ آئینی و قانونی تقاضوں کے مطابق بلدیاتی انتخابات نئی مردم شماری کے تحت نئی حلقہ بندیوں کے بعد ہی کرائے جانے چاہییں تاکہ عوام کی درست نمائندگی ممکن ہو سکے۔دلائل سننے کے بعد عدالت نے انتخابات پر عارضی پابندی عائد کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکام کو نوٹس جاری کر دیے اور آئندہ سماعت پر تفصیلی جواب طلب کر لیا ہے۔
دوسری جانب جے یو آئی کے رہنما اور وکیل کامران مرتضیٰ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ان کی جماعت کو الیکشن کمیشن کے کردار پر تحفظات ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب 2023 کی مردم شماری مکمل اور نافذ ہو چکی ہے تو پھر 2017 کی بنیاد پر انتخابات کرانا سمجھ سے بالاتر ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ انتخابات کا انعقاد ضروری ہے، تاہم یہ عمل شفاف، آئینی اور درست بنیادوں پر ہونا چاہیے تاکہ کسی بھی فریق کو اعتراض کا موقع نہ ملے۔
مزید پڑھیں :بڑا مقابلہ ،اکھاڑہ تیار،سیاسی منظرنامہ تبدیل ہونے کا امکان















