اہم خبریں

2025 میں مالیاتی شعبے کو اے آئی، بلاک چین اور منظم جرائم کے خطرات کا سامنا، کیسپرسکی رپورٹ

اسلام آباد  اے بی این نیوز        )کیسپرسکی کی جانب سے جاری کردہ 2025 کیسپرسکی سیکیورٹی بلیٹن میں سال بھر کے اہم سائبر سیکیورٹی رجحانات کا جائزہ اور مستقبل کی جھلک پیش کی گئی ہے، جس کے پہلے حصے میں خاص طور پر مالیاتی شعبے پر توجہ دی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2025 میں مالیاتی شعبے کو تیزی سے بدلتے ہوئے سائبر خطرات کا سامنا رہا، جن میں میسجنگ ایپس کے ذریعے پھیلنے والا مال ویئر، اے آئی کی مدد سے کیے گئے حملے، سپلائی چین پر حملے اور این ایف سی (NFC) پر مبنی فراڈ شامل ہیں۔

کیسپرسکی سیکیورٹی نیٹ ورک کے اعداد و شمار (نومبر 2024 سے اکتوبر 2025 تک) کے مطابق، مالیاتی شعبے کے 8.15 فیصد صارفین کو آن لائن خطرات جبکہ 15.81 فیصد کو لوکل (ڈیوائس پر موجود) خطرات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس دوران کمپنی کے سیکیورٹی حل نے 13 لاکھ 38 ہزار 357 بینکنگ ٹروجن حملوں کی نشاندہی کی۔ رپورٹ کے مطابق 2025 میں بی ٹو بی (B2B) مالیاتی شعبے کی 12.8 فیصد کمپنیوں کو رینسم ویئر کا سامنا کرنا پڑا، جو 2024 کے اسی عرصے کے مقابلے میں 35.7 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔

کیسپرسکی کے ماہرین کے مطابق 2025 میں مالیاتی شعبے کو متاثر کرنے والے نمایاں سائبر سیکیورٹی رجحانات میں غیر معمولی سپلائی چین حملے شامل رہے، جن میں تھرڈ پارٹی فراہم کنندگان کی کمزوریوں کا فائدہ اٹھا کر اصل اہداف تک رسائی حاصل کی گئی۔سائبر مجرموں نے مال ویئر پھیلانے کے لیے مقبول میسجنگ ایپس کا بڑھتا ہوا استعمال کیا، جس کے باعث ای میل فشنگ سے سوشل چینلز کی طرف واضح رجحان دیکھنے میں آیا۔ اینڈرائیڈ مال ویئر میں اے ٹی ایس (Automated Transfer System) تکنیکوں کے ذریعے جعلی مالی لین دین کو خودکار بنایا گیا، جس میں صارف کو خبر ہوئے بغیر رقم اور وصول کنندہ کو حقیقی وقت میں تبدیل کیا جاتا ہے۔
کیسپرسکی سائبر سکیورٹی ماہر فابیو اسولینی کے مطابق 2025 میں مالیاتی سائبر خطرات ایک پیچیدہ منظرنامے میں تبدیل ہو گئے، جہاں کاروباری ادارے اور عام صارفین دونوں نشانہ بنے۔ گروہوں نے ڈیجیٹل ٹولز، اندرونی رسائی، اے آئی اور بلاک چین کو یکجا کر کے اپنے آپریشنز کو وسعت دی، جس کے باعث اداروں کو نہ صرف اپنے سسٹمز بلکہ ان انسانی نیٹ ورکس کو بھی محفوظ بنانا پڑا جو ان سسٹمز کو سہارا دیتے ہیں۔”

2026 کے لیے کیسپرسکی کی پیش گوئیوں کے مطابق مجرمانہ گروہ بینکنگ ٹروجنز کی تقسیم کو مزید ازسرنو ترتیب دیں گے اور واٹس ایپ جیسی میسجنگ ایپس کا غلط استعمال کر کے کارپوریٹ اور سرکاری اداروں کو نشانہ بنائیں گے جو اب بھی ڈیسک ٹاپ پر مبنی آن لائن بینکنگ استعمال کرتے ہیں۔ کیسپرسکی کے ماہرین صارفین کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ اپنے اکاؤنٹس اور لین دین کی باقاعدگی سے نگرانی کریں، این ایف سی کو غیر ضروری استعمال کے وقت بند رکھیں اور ایسے والٹس استعمال کریں جو غیر مجاز کمیونیکیشن کو روکتے ہوں۔ مالی لین دین کے تحفظ کے لیے کیسپرسکی پریمیئم اور اس کے سیف منی فیچر کو اپنانے کی سفارش کی گئی ہے، جو آن لائن ادائیگی اور بینکنگ ویب سائٹس کی اصل حیثیت کی تصدیق کرتا ہے۔

مالیاتی اداروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ کیسپرسکی تھریٹ انٹیلیجنس کے ذریعے بدلتے ہوئے خطرات سے باخبر رہیں، جبکہ سائبر خطرات کو کم کرنے کے لیے موزوں سیکیورٹی حلوں کے بارے میں مزید معلومات کے لیے کاسپرسکی کی ویب سائٹ کا دورہ کیا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں :معروف کر کٹر کی دوسری شاد ی، جا نئے کس سے کی

متعلقہ خبریں