اسلام آباد(اے بی این نیوز)پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر پلوشہ خان نے سینیٹ کمیٹی برائے مواصلات کے اجلاس میں ہونے والی تلخ کلامی کے معاملے پر وفاقی وزیر عبدالعلیم خان کے خلاف تحریک استحقاق جمع کرا دی ہے۔
پلوشہ خان نے اس ضمن میں سحر کامران کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف سے مطالبہ کیا کہ اپنے ”نتیش کمار جیسے وزیروں کو“ سنبھالیں تاکہ عوامی نمائندوں کے ساتھ ایسے رویے نہ دہرائے جائیں۔
پلوشہ خان نے منگل کو کہا کہ وہ عوام کی نمائندہ ہیں اور سینیٹ کمیٹی کے اجلاس میں ایک سوال کا جواب مانگ رہی تھیں، اس دوران وفاقی وزیر کے رویے کی وجہ سے تلخ کلامی ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ بزدل مرد ہمیشہ خاتون پر حملہ آور ہوتے ہیں اور اگر کسی نے مجھے نقصان پہنچانے کی کوشش کی تو قانونی کارروائی اس پر ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ تحریک استحقاق جمع کرا دی گئی ہے اور اب معاملہ سینیٹ میں زیر غور آئے گا، جس کا حتمی فیصلہ صدر آصف علی زرداری کریں گے۔
سینیٹر پلوشہ خان نے واضح کیا کہ ان کا سوال قومی شاہراہوں کے ادارے کی ایک سڑک کے حوالے سے تھا، جو ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے بنائی گئی، اور وہ یہ جاننا چاہتی تھیں کہ یہ سڑک عوام کے لیے ہے یا کسی ہاؤسنگ سوسائٹی کے لیے۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ سوال کا نہیں بلکہ جواب کا ہے، اور وزرا ایوان کے سامنے جوابدہ ہیں۔
واضح رہے کہ چند روز قبل قائمہ کمیٹی مواصلات کے اجلاس میں وفاقی وزیر عبدالعلیم خان اور سینیٹر پلوشہ خان کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوئی تھی، جو ”شٹ اپ“ اور ”یو شٹ اپ“ تک پہنچی۔
اس موقع پر وزیر نے چیئرمین کمیٹی پرویز رشید کے کہنے پر پلوشہ خان سے مشروط معافی بھی مانگی تھی۔
پلوشہ خان نے کہا کہ یہ ذاتی معاملہ نہیں بلکہ پارلیمان کی وقار اور قانون سازوں کے جمہوری حقوق کا سوال ہے۔
انہوں نے پارٹی قیادت کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے واضح کیا کہ پارٹی کبھی بھی پارلیمنٹیرینز کے وقار اور جمہوری حقوق پر سمجھوتہ نہیں کرے گی۔
مزید پڑھیں۔شوہر کا قتل: بیوی کو عمر قید، آشنا کو مرتے دم تک پھانسی پر لٹکانے کا حکم















