اسلام آباد ( اے بی این نیوز )وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور طارق فضل چودھری نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو قیدِ تنہائی میں رکھنا حکومت کا کوئی ایجنڈا نہیں، تاہم جیل میں ملاقاتیں مکمل طور پر قواعد و ضوابط کے مطابق ہی ہوں گی۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام ’’سوال سے آگے‘‘ میں گفتگو کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اگر تحریک انصاف جیل کے قوانین پر عمل نہیں کرے گی تو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ممکن نہیں ہوگی۔ جیل کسی بھی سیاسی جماعت کا ہیڈکوارٹر نہیں ہوتی اور نہ ہی وہاں ملاقاتیں کسی کی خواہش پر کرائی جاتی ہیں یا روکی جاتی ہیں۔ ان کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی تمام ملاقاتیں جیل قوانین کے دائرے میں رہ کر ہی ہوں گی۔
وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ بانی تحریک انصاف کے ساتھ کوئی ذاتی انتقام نہیں لیا جا رہا اور انہیں وہ تمام سہولیات میسر ہیں جو ماضی میں کسی قیدی کو نہیں دی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی صحت سے متعلق سوشل میڈیا پر منظم پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے جس کی کوئی حقیقت نہیں۔
طارق فضل چودھری نے تحریک انصاف کی اندرونی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی میں یکسوئی نہیں بلکہ واضح گروپ بندی موجود ہے، جس کی وجہ سے متضاد پیغامات سامنے آ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے لیے تحریک انصاف خود میز پر نہیں آئی، حالانکہ لیڈر آف اپوزیشن کو کہا گیا تھا کہ مل بیٹھ کر بات چیت کی جائے۔وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کر رہے تھے
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر تحریک انصاف مذاکرات کی راہ اختیار نہیں کرتی تو سیاسی کشیدگی اور محاذ آرائی جاری رہ سکتی ہے۔ تاہم تشدد، انتشار یا سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی اجازت کسی صورت نہیں دی جا سکتی۔وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور نے زور دیا کہ شہریوں کی جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے اور ریاست اس حوالے سے کسی قسم کی نرمی نہیں برتے گی۔ سیاسی اختلافات اپنی جگہ، مگر قانون کی عملداری اور امن و امان پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں :حکومتی اتحادیوں میں دراڑیں،ایک دوسرےکیخلاف پھٹ پڑے،معاملہ صدر زرداری تک جا پہنچا















