اہم خبریں

پی آئی اے کا موجودہ بحران اجتماعی سیاسی ناکامی کا نتیجہ ہے،مشیر خزانہ مزمل اسلم

اسلام آباد ( اے بی این نیوز )مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری، مالی بحران اور ماضی کی پالیسیوں پر تفصیلی مؤقف پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کے لیے 10 ارب روپے کی ابتدائی بولی پر خاموش رہنا قومی وقار کے خلاف تھا اور قومی ایئرلائن کی بے توقیری کسی صورت قبول نہیں کی جا سکتی۔

135 ارب روپے کی ویلیو عوام کے سامنے ڈسپلے کی گئی، جس سے کم از کم یہ واضح ہوا کہ قومی اثاثے کی اصل قدر کیا ہے۔ ان کے مطابق پی آئی اے کا موجودہ بحران کسی ایک حکومت یا جماعت کا نہیں بلکہ یہ اجتماعی سیاسی ناکامی کا نتیجہ ہے، جس کی ذمہ دار تمام سیاسی جماعتیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2009 میں سرکاری اداروں خصوصاً ایس او ایز میں بے تحاشا بھرتیاں کی گئیں، جبکہ پی آئی اے میں ریٹائرڈ ملازمین کو دوبارہ شامل کیا گیا، جس سے ادارے پر مالی بوجھ بڑھتا چلا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ 2015 میں پی آئی اے کی نجکاری آخری مرحلے میں داخل ہو چکی تھی مگر اسے سیاسی وجوہات کی بنیاد پر روک دیا گیا۔

مشیر خزانہ خیبر پختونخوا نے کہا کہ پی آئی اے کے 75 فیصد حصص سے متعلق سوشل میڈیا پر ٹویٹ آ چکی ہے، جس پر سنجیدہ بحث کی ضرورت ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اگر پنجاب میں نئی ایئرلائن بن رہی ہے تو وفاقی سطح پر ایوی ایشن پالیسی پر بھی نظر ڈالنا ناگزیر ہے۔

مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ چار سال حکومت میں رہنے کے باوجود پی آئی اے کے نقصانات برقرار رہے، جبکہ سرکولر ڈیٹ اور گیس کے نقصانات الگ اور سنگین مسائل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ غیر ملکی ایئرلائنز پاکستان سے قیمتی زرمبادلہ لے جا رہی ہیں، جو قومی معیشت کے لیے تشویشناک ہے۔اے بی این نیوز کے پروگرام ’’سوال سے آگے‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے

انہوں نے زور دیا کہ آج سب سے زیادہ ضرورت عاجزی کے ساتھ ماضی کی غلطیوں کا اعتراف کرنے کی ہے تاکہ مستقبل میں درست فیصلے کیے جا سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ این ایف سی میٹنگ میں فیصلے تک اس معاملے کو آگے نہیں بڑھایا جائے گا، کیونکہ قومی سطح پر اتفاق رائے ضروری ہے۔

مزید پڑھیں :عام انتخابا ت کب ہو نےچاہئیں حکومت نےسال بتا دیا،جا نئے تفصیل

متعلقہ خبریں