کراچی ( اے بی این نیوز )کراچی میں موٹر سائیکل سواروں پر عائد بھاری ای چالان کے معاملے پر حکومت سندھ نے اہم پیش رفت کرتے ہوئے جرمانوں میں کمی پر اتفاق کر لیا ہے، جس سے شہریوں بالخصوص غریب اور متوسط طبقے کو ریلیف ملنے کا امکان ہے۔
کراچی میں ای چالان سے متعلق سندھ اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدارت صوبائی وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار نے کی۔ اجلاس میں اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی علی خورشیدی کے مطالبے پر حکومت نے بائیک سواروں کے بھاری چالان کم کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔
ذرائع کے مطابق 1000 سی سی تک کی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کے جرمانوں میں نمایاں کمی کی جائے گی، تاہم اس حوالے سے حتمی نوٹیفکیشن جلد جاری کیے جانے کا امکان ہے۔
اجلاس کے دوران اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی نے کہا کہ صرف جرمانے بڑھانا ٹریفک مسائل کا حل نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مؤثر ٹریفک نظام کے لیے فعال سگنلز، واضح لین مارکنگ اور بہتر انفراسٹرکچر ناگزیر ہے، جو کراچی کی بیشتر سڑکوں پر موجود نہیں۔
علی خورشیدی نے نشاندہی کی کہ کئی علاقوں میں نہ تو لین مارکنگ موجود ہے اور نہ ہی ٹریفک سگنلز درست کام کر رہے ہیں، ایسے میں بائیک سواروں پر بھاری جرمانے عائد کرنا ناانصافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر متناسب چالان غریب اور متوسط طبقے پر اضافی بوجھ بنتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ انفراسٹرکچر کی بہتری کے بغیر سخت جرمانے قابل قبول نہیں ہو سکتے۔ ٹریفک قوانین کے نفاذ میں شفافیت اور اصلاحات ضروری ہیں۔ ان کے مطابق ای چالان سسٹم کی مخالفت نہیں کی جا رہی بلکہ اس کے تحت عائد کیے جانے والے بھاری جرمانوں میں کمی کے لیے کوشش کی جا رہی ہے۔
اس فیصلے کو کراچی کے موٹر سائیکل سواروں کے لیے ایک بڑا ریلیف قرار دیا جا رہا ہے، جبکہ شہری حلقوں میں امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ آئندہ ٹریفک نظام میں بہتری کے ساتھ ساتھ جرمانوں میں توازن بھی پیدا کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں :ملک میں سیاسی واقعات اور فیصلے حکومت کی ذمہ داری ہیں، علی بخاری















