اسلام آباد (اےبی این نیوز ) سردار اختر مینگل نے ملکی سیاسی تاریخ اور موجودہ حالات پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایوب خان کی اولاد عمر ایوب کو نااہل کیا گیا تو اس کی جگہ کسی اور کو لے آیا گیا، یعنی چہرے بدلے گئے مگر نظام وہی رہا۔
انہوں نے کہا کہ ضیاء الحق کے دور میں مذہب کا استعمال کر کے قوم کا استحصال کیا گیا، جبکہ جنرل مشرف مکے لہراتے ہوئے پوری قوم کو للکارتا رہا۔بلوچستان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماما قدیر اپنے بیٹے کی بازیابی کے لیے نکلے تو ہزاروں بلوچ ان کے ساتھ کھڑے ہو گئے، لیکن جب ماہ رنگ بلوچ اسلام آباد آئیں تو ان کے ساتھیوں پر تشدد کیا گیا، جو ایک افسوسناک حقیقت ہے۔
انہوں نے نگران حکومت کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نگران سیٹ اپ قوم کے مینڈیٹ اور نظریات کی گورکن ثابت ہوا۔ بلوچستان کے لوگ آج ایک وقت کی روٹی کے محتاج ہو چکے ہیں اور ریاستی بے حسی نے مسائل کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔
سردار اختر مینگل نے کہا کہ آج ایسی گھٹن کا ماحول ہے جہاں ایک ٹویٹ کرنا بھی جرم بن چکا ہے، اور جس معاشرے میں سوال کرنا جرم بن جائے وہاں مسائل مزید بڑھتے ہیں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ خواہش تھی کہ باتوں میں استثنیٰ دیا جائے، مگر سچ بولنے سے بعض اوقات دل آزاری بھی ہوتی ہے۔
مزیدپڑھیں :پینشن اور تنخواہ کا معاملہ، سرکاری ملازمین کیلئے بڑی خوشخبری آگئی ،جا نئے کیا















