اسلام آباد ( اے بی این نیوز )وفاقی آئینی عدالت نے پہلا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ جسٹس عامر فاروق نے پندرہ صفحات پر مشتمل فیصلہ تحریر کیا ۔ آئینی عدالت نے سندھ ہائی کورٹ کے آئینی بینچ کا عبوری حکم کالعدم قرار دے دیا۔ آئینی عدالت نے آئینی بینچ اور ریگولر بینچ میں اختیارات کی تقسیم سے متعلق فیصلہ جاری کیا ۔
آئینی عدالت نے معاملہ دوبارہ متعلقہ آئینی بینچ کو واپس بھیج دیا۔ عبوری درخواست پر قانون کے مطابق ازسرِنو فیصلہ کیا جائے، آئینی عدالت کی ہدایت۔ آئینی عدالت کے مطابق
عبوری حکم اسی فورم سے جاری ہو سکتا ہے جو حتمی فیصلہ دینے کا مجاز ہو۔
27 ویں ترمیم سے پہلے آئینی بینچ کو اس نوعیت کے مقدمے کی سماعت کا اختیار نہیں دے تھا۔ 26 ویں ترمیم میں 199 کے تحت دائرہ سماعت کے اختیار کے باوجود بینچز کے اختیارات تقسیم تھے۔
دائرہ اختیار کے بغیر جاری کیا گیا عبوری حکم قانونی حیثیت نہیں رکھتا۔
جسٹس عامر فاروق اور جسٹس روزی خان بینچ نے کیس سنا۔ سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 109 اے کے نوٹس کو چیلنج کیس میں حکم امتناعی جاری کی تھا۔
مزید پڑھیں :شہزاد اکبر کی پاکستان واپسی سے متعلق ایک اہم پیش رفت سامنے آگئی،جا نئے کیا















