اسلام آباد(اے بی این نیوز)وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ اگر امن و امان کی صورت حال پیدا ہوئی تو عمران خان کی اڈیالہ جیل سے منتقلی پر غور کیا جا سکتا ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اب تک پی ٹی آئی کے کارکنان جس تعداد میں اڈیالہ جیل کے باہر آ رہے ہیں، عمران خان کی منتقلی کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی نے عمران خان سے ملاقات کے معاملے کو سیاسی ایونٹ بنا لیا ہے، یہ ملاقات کے لیے نہیں بلکہ احتجاج اور دھرنے کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی چاہتی ہے کہ تصادم ہو، جس سے ان کو فائدہ پہنچے اور پھر یہ اس پر سیاست کریں، عمران خان کی جو پالیسی ہے وہی پی ٹی آئی قیادت کی بھی ہے، یہ اس سے آگے پیچھے نہیں ہو سکتے۔
ایک سوال کے جواب میں رانا ثنااللہ نے کہاکہ پی ٹی آئی بیرون ملک پاکستان کے خلاف محاذ کھولنے کے لیے بہت کچھ کر چکی ہیں مگر انہیں کامیابی نہیں ملی۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان مزاحمت کی پالیسی پر گامزن ہیں، اور مسلح جدوجہد چاہتے ہیں، مگر یہ ان کی غلط فہمی ہے کیوں کہ پی ٹی آئی میں اتنی صلاحیت نہیں۔
مشیر وزیراعظم نے کہاکہ ان کو مقبولیت کا جو گھمنڈ ہے وہ بھی دور ہو جائےگا، اور جلسوں میں آنے والے لوگوں کی تعداد بھی دن بدن کم ہوگی۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ عمران خان کے بیٹے اگر صرف اپنے والد سے ملاقات کے لیے آنا چاہیں تو بالکل اجازت ہونی چاہیے، لیکن ان کا پروگرام کوئی اور ہو تو اجازت نہیں ہونی چاہیے۔
رانا ثنااللہ نے کہاکہ پی ٹی آئی کو ہٹ دھرمی ترک کرتے ہوئے مذاکرات کرنے چاہییں، میں آج بھی بات چیت کے حق میں ہوں۔
غزہ میں فوج بھیجے جانے سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پاک فوج اگر وہاں پر جاتی ہے تو فلسطینی بھائیوں کی مدد کرےگی۔
مزید پڑھیں۔اڈیالہ جیل کا عمران اسماعیل نامی قیدی دم توڑ گیا















