مظفر آباد ( اے بی این نیوز )آزاد جموں و کشمیر کی کابینہ کا اہم اجلاس وزیراعظم فیصل ممتاز راٹھور کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں ریکارڈ 30 نکاتی ایجنڈا پیش کیا گیا اور متعدد بڑے عوامی و انتظامی فیصلوں کی منظوری دی گئی۔اجلاس میں آزاد کشمیر میں حکومتی محکموں کی تعداد کم کر کے 20 کرنے کی منظوری دی گئی، جبکہ آزاد جموں و کشمیر احتساب بیورو ایکٹ میں آٹھویں ترمیم 2025 بھی منظور کر لی گئی۔ وزیراعظم نے احتساب کے نظام کو شفاف اور غیر سیاسی بنانے پر خصوصی زور دیا۔
کابینہ نے دورانِ ڈیوٹی جاں بحق یا زخمی ہونے والے محکمہ برقیات کے تمام ملازمین کے لیے مالی امداد کی منظوری دی۔ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر آزاد کشمیر کو فی یونٹ 1.10 روپے رائلٹی دینے کی بھی منظوری دی گئی، جسے ایک اہم مالی پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔مہاجرین 1989–90 کے لیے 750 مکانات پر مشتمل سکیم کو سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کرنے کی منظوری دی گئی۔ منگلا ڈیم متاثرین کے لیے زمین الاٹمنٹ سے متعلق رپورٹ 25 دسمبر تک مکمل کرنے کی ہدایت جاری کی گئی۔
تعلیم کے شعبے میں میرپور اور راولاکوٹ میں تعلیمی بورڈز کے قیام کی منظوری دی گئی، جبکہ یونیورسٹی آف حویلی کے لیے انڈومنٹ فنڈ قائم کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ ہاؤس جاب کرنے والے ڈاکٹرز کے وظیفے میں اضافے کی منظوری دی گئی۔کابینہ اجلاس میں آزاد کشمیر میں ٹرانسفر آف پراپرٹی ٹیکس کو پنجاب کے برابر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ پانچ کے وی اے بجلی ٹیرف کے نوٹیفکیشن پر کابینہ کو بریفنگ دی گئی، جبکہ جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی سے طے شدہ معاہدے پر عملدرآمد جاری رکھنے پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔
قانون نافذ کرنے کے شعبے میں تینوں ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں ویمن اینڈ چلڈرن پولیس اسٹیشن قائم کرنے کی منظوری دی گئی۔ شہدا کے لواحقین کو معاوضے اور سرکاری ملازمتوں کی فراہمی کا عمل جاری رکھنے پر بھی بریفنگ دی گئی۔صحت کے شعبے میں ہیلتھ کارڈ پر اسٹیٹ لائف کے ساتھ معاملات آخری مراحل میں داخل ہونے کی اطلاع دی گئی، جبکہ ضلعی ہسپتالوں میں ایم آر آئی اور سی ٹی سکین مشینیں وفاقی حکومت فراہم کرے گی۔ بجلی کے نظام کی اپ گریڈیشن کے لیے وفاق کی جانب سے 10 ارب روپے فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا گیا۔
میرپور انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی فزیبلٹی رپورٹ تیار ہونے سے متعلق وفاقی حکومت نے کابینہ کو آگاہ کیا۔ سول سیکرٹریٹ ملازمین کو 100 فیصد اسپیشل الاؤنس کے بقایاجات کی ادائیگی کی منظوری دی گئی۔وزیراعظم نے معلمینِ قرآن کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ہدایت کی، جبکہ آزاد کشمیر میں نئی ٹرانسپورٹ پالیسی پر بھی کابینہ کو تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 1990 کی بحالی کے لیے قائم کمیٹی اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔
مزید پڑھیں :این سی سی آئی اے کرپشن اسکینڈل ، چار افسران کے استعفے منظور















