اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) مسلم لیگ ن کے رہنما طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ ملک میں برسوں تک سیاسی انجینئرنگ کے ذریعے نظام کو کمزور کیا گیا، جبکہ منتخب قیادت کے خلاف منظم کارروائیاں ہوتی رہیں۔ ان کے مطابق بانی پی ٹی آئی سے متعدد بار پارٹی رہنماؤں کی ملاقاتیں کرائی گئیں اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید نے غیر آئینی اختیارات استعمال کرتے ہوئے حکومتیں بنوائیں اور گرائیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ نواز شریف کی منتخب حکومت کو غیر قانونی طریقے سے برطرف کیا گیا، جبکہ شہباز شریف، مریم نواز اور حمزہ شہباز سمیت پوری لیگی قیادت پر جھوٹے مقدمات قائم کیے گئے۔ ان کے مطابق ن لیگی وزراء کو بے بنیاد الزامات پر جیلوں میں رکھا گیا اور سیاسی انجینئرنگ کے ذریعے ایک جماعت کو نقصان جبکہ دوسری کو فائدہ پہنچایا گیا۔
طارق فضل چوہدری نے کہا کہ ان اقدامات سے ملک میں شدید عدم استحکام پیدا ہوا اور جمہوری عمل کو نقصان پہنچا۔ ان کا کہنا تھا کہ متنازعہ الیکشن کے ذریعے بانی پی ٹی آئی کو اقتدار دلایا گیا، جبکہ فوج جیسے منظم ادارے میں تقسیم پیدا کرنے کی کوشش بھی کی گئی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں کسی کو غیر آئینی مداخلت کی جرأت نہیں ہوگی۔
مزید پڑھیں :















