اسلام آباد ( اے بی این نیوز )سابق وفاقی وزیر اور سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے طرزِ سیاست میں واپسی ممکن نہیں تھی، جبکہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کو 14 سال قید کے ساتھ مزید کیسز میں بھی سزائیں سنائی جا چکی ہیں۔ فیصل واوڈا کے مطابق 9 مئی کیس کا ٹرائل جاری ہے اور شواہد پیش کیے جا رہے ہیں۔ بانی اور پی ٹی آئی کے کردار پر قانونی کارروائی ہو رہی ہے، اور اس واقعے کے منطقی نتائج سامنے آئیں گے۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا کہ 15 ماہ کی کارروائی کے بعد تمام شواہد اور گواہان کا مکمل جائزہ لیا گیا ہے اور کارروائی شفاف نظام کے تحت آگے بڑھی۔ ملزم کو دفاع پیش کرنے کا مکمل موقع دیا گیا، اور موجودہ کیس میں ہر شہادت کا باریک بینی سے جائزہ لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف ابتدائی مرحلہ ہے اور آنے والے دنوں میں مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔ ان کے مطابق بانی کے خلاف جاری کارروائی میں قانونی کڑیاں واضح طور پر جڑتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔
انہوں نے موجودہ احتسابی نظام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انصاف کا عمل یکساں نہیں، طاقتور طبقہ استثنیٰ کا فائدہ اٹھاتا ہے، جبکہ کمزور طبقہ سب سے پہلے نشانے پر آ جاتا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وزیراعظم اور ڈی جی آئی ایس آئی براہ راست معاملات چلا رہے تھے، جس کے باعث نظام عدم توازن کا شکار ہوا۔ انہوں نے کہا کہ قوم طاقتور اداروں کے پیچھے چلتی ہے اور موجودہ نظام ماضی کی پالیسیوں پر قائم ہے۔
انہوں نے اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ 9 مئی کے واقعات سے ایک سال پہلے پارٹی چھوڑ چکے تھے۔ انہوں نے واضح کیا کہ 9 مئی میں ملوث افراد کو کوئی نہیں بچا سکتا، یہ ایک لکیر تھی، جسے پار کرنے والوں کا انجام طے ہے۔ ان کے مطابق قانون سب پر لاگو ہوگا اور ان ڈائریکٹ سپورٹ یا فنڈنگ کرنے والے بھی نہیں بچیں گے۔ بہت سے افراد نے پیسے لیے، جھوٹ بولا اور اداکاری کی، مگر انصاف سے کوئی بالاتر نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی کیسز میں تحقیقات اور کارروائیاں تیزی سے جاری ہیں، عدالتیں فعال ہیں اور حساس مقدمات پر پیش رفت جلد سامنے آئے گی۔ بیرون ملک موجود مقدمات کے مطلوب افراد کی واپسی کے اقدامات بھی جاری ہیں۔ احتساب کا عمل جلد مزید واضح نتائج کے ساتھ سامنے آئے گا۔
مزید پڑھیں :عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کر دیا گیا















