اہم خبریں

وزیر اعظم نے 6 ماہ میں انتخابات کا عندیہ دیدیا

اسلام آباد ( اے بی این نیوز   )وزیراعظم آزاد کشمیر فیصل ممتاز راٹھور نے کہا کہ جب موجودہ حکومت نے ذمہ داریاں سنبھالیں تو سیاسی ماحول بے حد پیچیدہ تھا اور صورتحال سنبھالنا ایک بڑا چیلنج تھا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بعض افراد نے مسائل کو سڑکوں پر حل کرنے کی کوشش کی جس سے حالات مزید خراب ہوئے اور اس وقت کی حکومت عوامی توقعات پر پورا نہ اتر سکی۔

عوام نے محسوس کیا کہ مسائل کا حل صرف سیاسی جماعتوں کے پاس ہے، یہی وجہ ہے کہ نیا سیٹ اپ آتے ہی کارکن دوبارہ پارٹیوں سے جڑنے لگے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پیپلز پارٹی اور نون لیگ آزاد کشمیر کی بڑی سیاسی حریف جماعتیں ہیں اور آنے والے انتخابات میں سخت مقابلہ ہوگا۔ ان کے مطابق فرینڈلی اپوزیشن کا کوئی تصور نہیں کیونکہ باشعور ورکرز ایک مضبوط اپوزیشن کو ضروری سمجھتے ہیں تاکہ سیاسی توازن برقرار رہے۔

فیصل ممتاز راٹھور نے کہا کہ ماضی میں کشمیر ہاؤس اور مظفرآباد تک عوامی رسائی محدود تھی لیکن اب دروازے سب کے لیے کھلے ہیں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ سیاسی قیادت وہی ہے مگر کام کرنے کا طریقہ بدل چکا ہے اور حکمرانی کے نئے انداز نے عوامی اعتماد بحال کیا ہے۔

چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مشاورت جاری ہے، دونوں جماعتوں نے مشاورت کے لیے ایک ہفتہ مزید مانگا ہے۔ سابق بیوروکریٹس اور سابق چیف جسٹسز کے نام زیر غور ہیں مگر اس مرحلے پر کوئی نام لینا مناسب نہیں تاکہ غیر ضروری تنازع سے بچا جا سکے۔وہ اے بی این کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ

آئندہ چھ ماہ میں آزاد کشمیر کے انتخابات کا امکان ہے۔ یہاں قبائلی سیاست اہم کردار ادا کرتی ہے اور کسی امیدوار کا پارٹی چھوڑ دینا اس کی سیاسی پوزیشن کمزور کر دیتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حکومت کی تبدیلی کے باوجود کئی اہم رہنماؤں نے دوبارہ پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے، جس سے مجموعی طور پر پارٹی کے مضبوط امیدواروں کی تعداد تیس سے زائد ہو چکی ہے۔فیصل ممتاز راٹھور نے امید ظاہر کی کہ آئندہ انتخابات میں نتائج پہلے سے بہتر ہوں گے اور حکومت اپنی کارکردگی کی بنیاد پر عوام کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب ہوگی۔اپوزیشن کا خلا نقصان دہ ہوتا ہے ، مضبوط اپوزیشن ضروری ہے ، پیپلزپارٹی اور ن لیگ سخت سیاسی حریف ، الیکشن میں بھرپور مقابلہ ہو گا، فرینڈلی اپوزیشن کا تصور نہیں ، ورکر سیاسی طور پر باشعور ہے۔

مزید پڑھیں :عمران خان سے ملاقات کا ایک فیصد بھی امکان نہیں،حکومت کا دو ٹوک اعلان

متعلقہ خبریں