اہم خبریں

اگر ہم سب مل بیٹھتے تو مسائل حل ہو سکتے تھے،محمود اچکزئی

اسلام آباد (اے بی این نیوز     )محمود اچکزئی نے کہا کہ پاکستان بے شمار قدرتی وسائل اور محنتی قوم رکھنے کے باوجود ترقی میں رکاوٹوں کا شکار ہے، جو ایک سنجیدہ سوال ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بدعنوانی اور رشوت نے نظام کو کمزور کیا جبکہ سچائی اور ایمانداری اپنا لی جائے تو ملک دوبارہ مضبوط ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ قومی مسائل بات چیت اور سمجھوتے سے حل ہوسکتے تھے مگر طاقت، جنگ اور ذاتی مفادات نے حالات کو پیچیدہ بنا دیا۔ دنیا بھر میں تنازعات بڑھ رہے ہیں، اس لیے پاکستان میں پائیدار اصلاحات، شفاف پالیسیوں اور عوامی مفاد کو ترجیح دینا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ تعلیم ترقی کی بنیاد ہے مگر آئین کی قدر کم ہو رہی ہے اور سیاسی فیصلے ذاتی مفاد کے تابع ہوتے جا رہے ہیں۔ عدالتوں، جیلوں اور سیاسی ملاقاتوں کا براہ راست اثر سیاسی عمل پر پڑ رہا ہے۔انہوں نے زور دیا کہ فوج اور سیاسی قیادت کے درمیان نیشنل ڈائیلاگ وقت کی ضرورت ہے، مگر موجودہ صورتحال میں دونوں فریق پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔ ان کے مطابق شفاف عمل اور عوامی شمولیت کے بغیر کوئی مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

ملک کمزور نہیں، لیکن ریاستی ترجیحات غلط سمت میں جا رہی ہیں۔ مسلح گروہوں کی موجودگی، قبائلی علاقوں کے مسائل، بے روزگاری اور جبر نے حالات مزید خراب کیے۔ انہوں نے قبائلی اضلاع میں مذاکرات، مقامی کمیونٹیز کے حقوق اور زمین کے مسائل پر فوری توجہ دینے کا مطالبہ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ آئین قومی اتفاق رائے کا معاہدہ ہے اور سب اداروں کو اس کی پاسداری کرنی چاہیے۔ سب سے خطرناک وہ ہے جو آئین کو نہیں مانتا۔ جھوٹ اور تماشوں نے ریاست کو کمزور کیا جبکہ معاشرتی سچائی اور دیانت ہی ملک کو صحیح راستے پر لا سکتی ہے۔

انہوں نے خواتین اور بچوں کے ساتھ ناروا سلوک کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی شریف خاندان کی خواتین کے ساتھ زیادتی ہو تو ردعمل فطری ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ نواز شریف، بانی پی ٹی آئی سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں کی قانونی صورتحال زیر بحث ہے، لیکن گورنر راج یا عوامی نمائندگی محدود کرنے کی دھمکی قابل اعتراض ہے۔محمود اچکزئی نے کہا کہ مذاکرات کے آغاز کی ذمہ داری حکومت پر ہوتی ہے، ملاقاتیں اور سیاسی بات چیت معمول کی بات ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تحریک تحفظ آئین نے پاکستان کے تمام شعبوں کے نمائندوں کے ساتھ تین روزہ قومی کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ مسائل کا حل نکالا جا سکے۔
سینیٹر محمود اچکزئی نے کہا ہے کہ پاکستان وسائل سے مالا مال ہے، مگر ترقی میں رکاوٹیں برقرار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محنتی قوم ہونے کے باوجود ترقی نہ ہونا سنجیدہ سوال ہے اور رشوت و بدعنوانی ملک میں عام ہو چکی ہے۔

محمود اچکزئی نے اس بات پر زور دیا کہ ملک دوبارہ مضبوط ہو سکتا ہے اگر سچائی اور ایمانداری کو اپنایا جائے اور تمام فریقین مل بیٹھ کر مسائل حل کرنے کی کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں جنگ و تصادم معمول بن چکے ہیں اور ملکی پالیسیوں میں پائیدار اصلاحات ناگزیر ہیں، کیونکہ اکثر فیصلے عوام کے حق میں نہیں ہوتے اور طاقتور حلقے سیاست اور جنگ میں غالب رہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ علم اور تعلیم ہی قوم کی ترقی کی بنیاد ہیں اور آئین کی قدر کم ہو رہی ہے جبکہ سیاسی فیصلے ذاتی مفاد پر مبنی ہو جاتے ہیں۔ عوام کے ووٹ ہی رہنما کی کامیابی کی بنیاد ہیں اور عدالتیں، جیلیں اور ملاقاتیں بھی سیاسی عمل پر اثر ڈالتی ہیں۔اگر ہم سب مل بیٹھتے تو مسائل حل ہو سکتے تھے،وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ

پاکستان کے صوبے اور خطے ایک دوسرے سے جڑے ہیں، اور یہ رشتے تب مضبوط ہوں گے جب انصاف، برابری اور جمہوری مساوات ملے گی۔ شہری حقوق کی فراہمی سے بیرونی مداخلتوں کا راستہ بھی رکے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے سنجیدہ ڈائیلاگ اور عملی اقدامات ضروری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ طاقت، جنگ اور ذاتی مفادات مسائل کو مزید بڑھاتے ہیں۔
چیئرمین تحریک تحفظ آئین پاکستان محمود اچکزئی نے کہا کہ محنتی قوم کے باجود ترقی کو غیر سنجیدہ لیا گیا ہے یہ ملک دوبارہ مضبوط ہو سکتا ہے اگر ہم سچائی اور ایمانداری کو اپنائیں اگر ہم سب مل بیٹھتے تو مسائل حل ہو سکتے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے موجودہ مسائل پر قومی مکالمے کی ضرورت ہے، پاکستان وسائل سے مالا مال لیکن ترقی میں رکاوٹیں برقرار ہیں۔
ہمارے ملک میں رشوت اور بدعنوانی عام ہو گئی ہے ، سب سے خطرناک وہ شخص ہے جو آئین کو نہیں مانتا، ملکی پالیسیوں اور نظام میں پائیدار اصلاحات ضرورت ہیں ،مسائل کا حل ڈائیلاگ اور سمجھوتے میں ہے ، طاقت میں نہیں ، پاکستان کے تمام صوبے اور خطے باہمی رشتوں سے جڑے ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں :پیٹرول، ڈیزل اپ ڈیٹ، جانئے نئی قیمت فی لٹر کیا ہو گی

متعلقہ خبریں