کراچی(اے بی این نیوز)شارع فیصل پر ہونے والی ریلی کے دوران مشتعل افراد کی ہنگامہ آرائی کے معاملے پر پولیس نے انسدادِ دہشت گردی ایکٹ، اقدامِ قتل اور فسادات پھیلانے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق واقعے کے دوران سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچایا گیا اور امن و امان کی صورتحال کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔
پولیس کے مطابق ہنگامہ آرائی کے دوران 12 افراد کو موقع پر گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ 3 سے 4 سو کے قریب نامعلوم افراد کو بھی مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ویڈیو فوٹیج اور دیگر شواہد کی مدد سے مزید ملزمان کی شناخت کا عمل جاری ہے۔
پولیس نے بتایا کہ مشتعل افراد نے پولیس موبائل، ایمبولینس اور مسافر بس پر بھی حملہ کیا جس کے نتیجے میں سرکاری گاڑیوں سمیت عوامی املاک کو نقصان پہنچا۔
خوش قسمتی سے واقعے میں کسی بڑے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، تاہم متعدد افراد کو معمولی چوٹیں آئیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ شہر میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے زیرو ٹالیرنس پالیسی پر عمل کیا جا رہا ہے اور قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز شارعِ فیصل پر سندھی ثقافت سے متعلق ریلی کے شرکاء اور پولیس کے درمیان جھڑپ ہو گئی تھی، ریلی کے شرکاء نے پولیس پر پتھراؤ کیا تھا جس سے پولیس کی گاڑیوں اور واٹر ٹینکر کے شیشے ٹوٹے تھے۔ پولیس نے کچھ دیر بعد ریلی کے شرکاء کو منتشر کر دیا تھا۔
مزید پڑھیں۔کوئٹہ: نواب ظفر اللہ خان شاہوانی قاتلانہ حملے میں زخمی















