پشاور ( اے بی این نیوز )پی ٹی آئی کے پشاور جلسے میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بہت جلد کارکنوں کو ڈی چوک جانے کی کال دیں گے۔ جلسے میں کارکنوں نے نعرے لگا کر اس مطالبے کی گونج مزید تیز کر دی، جس پر انہوں نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ وقت قریب ہے۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ کارکنوں نے انہیں عمران خان کی وجہ سے جو عزت دی، وہ اس کے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک جعلی وزیر اور ایک ادارے کے ڈی جی میں واضح فرق ہے، اور جب بات بانی پی ٹی آئی کی آئے گی تو وہ ضرور پوچھیں گے کہ نام کیوں نہیں لیا جاتا۔ ان کے مطابق یہ تاثر غلط ہے کہ پی ٹی آئی تصادم چاہتی ہے، پارٹی نے ہمیشہ آئین اور قانون کی پاسداری کی ہے۔
انہوں نے پشاور کے لیے 100 ارب روپے کے ترقیاتی پیکیج کا اعلان بھی کیا، جس میں 5 ہزار بیڈز کا بڑا میڈیکل کمپلیکس، رنگ روڈ کی توسیع اور جی ٹی روڈ پر انڈر پاسز شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں گورننس نہ ہونے کا تاثر غلط ہے، گورننس وہیں ناکام ہے جہاں آئی ایم ایف نے چارج شیٹ دی ہے۔
خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ صوبہ کوئی لیبارٹری نہیں، یہاں وہی پالیسی بنے گی جو عوام چاہیں گے۔ پشاور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مفاد میں جو فیصلہ بہتر ہوگا، صوبائی حکومت اس کی حمایت کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ طعنہ دیا جاتا ہے کہ خیبر پختونخوا سکیورٹی معاملات میں سنجیدہ نہیں، حالانکہ اصل مسئلہ وفاقی پالیسیوں میں ہے، جنہیں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم تنقید برائے تنقید نہیں کرتے، اگر کسی پالیسی پر اعتراض ہو تو اس کا حل بھی دیتے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ خیبر پختونخوا میں بہتر گورننس کی وجہ سے عوام نے تحریک انصاف کو تیسری بار منتخب کیا، جبکہ گورننس کا بحران وہاں ہے جہاں آئی ایم ایف کی چارج شیٹ سامنے آ چکی ہے۔
تقریب کے دوران یہ اطلاع بھی ملی کہ ایم پی اے عبدالغنی آفریدی کے قافلے کی گاڑی حادثے کا شکار ہو گئی۔ مزید تفصیلات تاحال سامنے نہیں آ سکیں۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ پشاور کے لیے 100 ارب روپے کا ترقیاتی پیکیج لایا جا رہا ہے جس میں پانچ ہزار بیڈز پر مشتمل ایک بڑا میڈیکل کمپلیکس، رنگ روڈ کی توسیع، اور جی ٹی روڈ پر انڈر پاس اور فلائی اوورز کی تعمیر شامل ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ 5 ہزار 300 ارب روپے عوام کے ٹیکس کا پیسہ ہے، کوئی اپنی جیب سے نہیں لایا۔ ایلیٹ مافیا نے یہ پیسے لوٹے ہیں، اب نہ تو انہیں کھانے دیا جائے گا اور نہ ہی کھانے والوں کو معاف کیا جائے گا۔
سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بھی خطاب کیا اور افغان بارڈر فوری کھولنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے شہباز شریف کو مسترد کیا تھا مگر انہیں وزیراعظم بنا دیا گیا، اور عدلیہ کو مفلوج کر کے ووٹ کا حق عوام سے چھین لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا آج بھی عمران خان کا مضبوط قلعہ ہے۔
صوبائی حکومت کے ترجمان شفیع جان نے کہا کہ سہیل آفریدی کے خلاف جو زبان استعمال کی گئی، اس پر معافی مانگنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے این ایف سی ایوارڈ کا حق بھی چھینا گیا ہے اور اس پر خاموش نہیں رہیں گے۔
پی ٹی آئی رہنما عاطف خان نے کہا کہ انہیں انتخابی نشان سے محروم کر کے ان کی نشستیں چھینی گئیں، جبکہ ان کے قائدین کو جیلوں میں ڈال کر سیکیورٹی رسک قرار دیا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق اصل سیکیورٹی تھریٹ بانی پی ٹی آئی نہیں بلکہ ڈی جی آئی ایس پی آر کو ہے۔
پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے صدر جنید اکبر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف بیانیہ انہی کے سامنے مسترد کر دیا جائے گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسٹیبلشمنٹ نے حکومت گرائی، گولیاں چلائیں، مگر ان کی جماعت نے ہمیشہ پاکستان زندہ باد کا نعرہ بلند کیا۔
جلسے سے تحریکِ تحفظِ پاکستان کے رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ کارکن ڈی چوک جانے کا مطالبہ کرتے ہیں، اور بانی پی ٹی آئی ملک کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں۔ وہ مقبول رہنما ہیں اور کسی حکم پر عوام کے دلوں سے نہیں نکالے جا سکتے۔
مزید پڑھیں :پی ٹی آئی کا تاریخی جلسہ ،نوازاز شریف کو چیلنج، جا نئے کیا















