اہم خبریں

چیف آف ڈیفنس فورسز سے متعلق آئینی شقیں معاملے کو بالکل واضح کر دیتی ہیں،طارق فضل چوہدری

اسلام آباد(اے بی این نیوز   )مسلم لیگ ن کے رہنما طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ چیف آف ڈیفنس فورسز کے معاملے پر غیر ضروری بحث چھیڑ کر ایک معمولی نان ایشو کو میڈیا نے بلاوجہ بڑا تنازع بنا دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ منصب مکمل طور پر آئینی ہے اور آئینِ پاکستان میں اس کے لیے واضح پروویژن درج ہے، جس میں کسی ابہام کی گنجائش نہیں رہتی۔

طارق فضل چوہدری کے مطابق موجودہ آرمی چیف ملک کے پہلے چیف آف ڈیفنس فورسز ہوں گے، جبکہ اس عہدے کی مدتِ معیاد پانچ سال مقرر کی گئی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ مستقبل میں بھی آرمی چیف ہی اس منصب کے لیے اہل ہوں گے، اس لیے اس پر اٹھنے والی بحث بے بنیاد ہے۔وہ اے بی این نیوز کےپروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ

انہوں نے کہا کہ چیف آف ڈیفنس فورسز سے متعلق آئینی شقیں معاملے کو بالکل واضح کر دیتی ہیں، اس لیے اس موضوع پر پھیلائی جانے والی کنفیوزن غیر ضروری ہے۔ چند دنوں میں اس عہدے کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا جائے گا، جس کے بعد مزید وضاحت خود بخود سامنے آ جائے گی۔

طارق فضل چوہدری نے زور دیا کہ اس معاملے میں کوئی ابہام موجود نہیں، اور آئین کی روشنی میں سب کچھ واضح طور پر طے شدہ ہے۔

مزید پڑھیں :عمران خان نے سہیل آفریدی کیلئے پیغام بھیج دیا، میر جعفر اور میر صادقوں کیلئے دو ٹوک پیغام دیدیا،جا نئے کیا

متعلقہ خبریں