اسلام آباد(اے بی این نیوز) وفاقی حکومت نے 25 دسمبر کو یومِ قائداعظم اور 26 دسمبر کو مسیحی ملازمین کے لیے کرسمس کے بعد کی عام تعطیل کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ حکومت ہر سال کی طرح اس برس بھی 25 دسمبر کو بانیٔ پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی ولادت کے موقع پر سرکاری تعطیل منائے گی، جبکہ مسیحی برادری کے مذہبی تہوار کے پیشِ نظر 26 دسمبر کو تمام سرکاری و نیم سرکاری دفاتر میں کرسچن ملازمین کے لیے تعطیل ہوگی تاکہ وہ اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ تہوار کی سرگرمیوں میں شریک ہو سکیں۔
ادھر پنجاب میں موسم سرما کی تعطیلات کے حوالے سے اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ محکمہ سکول ایجوکیشن نے موسم سرما کی تعطیلات کی سمری تیار کرکے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کو ارسال کر دی ہے۔ سمری کے مطابق صوبے بھر کے تمام سرکاری و نجی تعلیمی اداروں میں 23 دسمبر سے 10 جنوری تک چھٹیاں تجویز کی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق حتمی منظوری وزیراعلیٰ آفس سے ملنے کے بعد نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔ پنجاب میں رواں سال موسم سرما معمول سے پہلے شدت اختیار کرتا دکھائی دے رہا ہے، جس کے باعث والدین، اساتذہ اور ماہرین صحت کی جانب سے بھی حکومتی اقدامات کو ضروری قرار دیا جا رہا تھا۔
دوسری جانب بلوچستان کے سرد ترین علاقوں میں موسم سرما کی تعطیلات کا آغاز پہلے ہی ہو چکا ہے۔ صوبائی محکمہ تعلیم کے مطابق 16 دسمبر سے اڑھائی ماہ تک تمام سرکاری و نجی اسکول بند رہیں گے۔ بلوچستان کے پہاڑی اور برف پوش علاقوں میں سردی کی شدت کے باعث ہر سال طویل تعطیلات دی جاتی ہیں، تاکہ بچوں کو سخت موسم کے ممکنہ اثرات سے محفوظ رکھا جا سکے۔ ان علاقوں میں اس عرصے کے دوران درجہ حرارت نقطۂ انجماد سے کئی درجے نیچے چلا جاتا ہے، جس سے تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنا عملاً ممکن نہیں رہتا۔
خیبر پختونخوا میں بھی موسمِ سرما کی تعطیلات کا شیڈول جاری کردیا گیا ہے۔ صوبائی حکومت کے مطابق میدانی علاقوں میں 22 دسمبر سے 31 دسمبر تک جبکہ پہاڑی علاقوں میں 22 دسمبر سے 29 فروری تک تعطیلات ہوں گی۔ کے پی کے پہاڑی اضلاع میں شدید برف باری اور راستوں کی بندش کے پیشِ نظر ہر سال طویل تعطیلات دی جاتی ہیں۔ والدین اور اساتذہ نے حکومتی فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے نہ صرف بچوں کی صحت محفوظ رہے گی بلکہ موسم کی شدت کے دوران سفر کے خطرات بھی کم ہوں گے۔
مزید پڑھیں۔پابندی کے باوجود پی ٹی آئی کا آج جڑواں شہروں میں احتجاج کرنے کا فیصلہ















