اسلام آباد ( ے بی این نیوز )چیئرپرسن پیرا کی تقرری اور اس سے جڑے معاملات پر جاری بحث کے دوران سابق چیئرپرسن ضیاء بتول نے پارلیمانی کمیٹی کے سامنے اپنا مؤقف پیش کر دیا۔
ضیاء بتول نے بتایا کہ انہوں نے اگست میں اپنا استعفیٰ جمع کرا دیا تھا، جو تین روز قبل کابینہ نے باضابطہ طور پر منظور کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آڈیٹر جنرل کی جانب سے پیرا کے بارے میں 42 آڈٹ پیراز بنائے گئے تھے، تاہم ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے بعد تمام اعتراضات طے پا گئے۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری عہدہ اور مراعات چھوڑنے کے باوجود کمیٹی کے احترام میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا۔ ضیاء بتول کے مطابق وہ 5 اگست کے بعد نہ تنخواہ لے رہی تھیں اور نہ ہی کسی قسم کا انتظامی حکم جاری کر رہی تھیں۔
مزید پڑھیں :عمران خان سے سہیل آفریدی کی ملاقات ؟حکومت کا اعلان سامنے آگیا















